ملک اشرف : چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان نے جسٹس سلطان تنویر احمد کی عدالت میں نامناسب رویہ کے مرتکب وکیل زاہد محمود گورائیہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے اسے گرفتار کرکے کل پیش کرنے کا حکم دے دیا.
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان نے وکیل کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ پراسیکیٹور جنرل پنجاب توہین عدالت کی کارروائی کے لئے لاء افسر کی حیثیت سے پیش ہوئے، وکیل زاہد محمود گورائیہ کی جانب سے شیراز فیض بھٹی ایڈوکیٹ پیش ہوئے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وکیل کیوں نہیں آیا ، شیاز فیض بھٹی ایڈوکیٹ نے جواب دیا عدالت کو بتایا کہ پولیس بھاری نفری میں باہر کھڑی ہے ، گرفتاری کے خوف سے وکیل نہیں آیا ۔ چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے ریمارکس دئیے کہ وکیل اپنا کیس خود خراب کررہا ہے، اسے چائیے تھا کہ وہ عدالت میں پیش ہوکر اپنا موقف پیش کردیتا، اگر اس کے خلاف کیس بنتا تو کاروائی کرتے، عدالت نے تو قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے، وکیل کے وارنٹ گرفتاری نکلے اورپولیس اس کے گھر چھاپے مار رہی ہو ، اسے اپنی عزت کا خیال ہی نہیں۔
چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے زاہد محمود گورائیہ ایڈوکیٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کمرہ عدالت میں موجود ایس پی ہائیکورٹ اور ایس پی سول لائن کو وکیل کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 5 اپریل تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ زاہد محمود گورائیہ ایڈوکیٹ نے جسٹس سلطان تنویر احمد کی عدالت میں نامناسب رویہ اختیار کیا تھا,جسٹس سلطان تنویر احمد نے وکیل زاہد گورائیہ کے خلاف کارروائی کے لیے چیف جسٹس کو ریفریش بھیجا تھا۔