(ویب ڈیسک) تائیوان میں 7.7 شدت کے زلزلے سے زمین لرز اٹھی، متعدد عمارتیں گرنے کی وجہ سے 1 شخص ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں تاہم مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تائیوان کے دارالحکومت تائی پے میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 7.7 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کے جھٹکے چینی صوبے فوجیان میں بھی محسوس کیے گئے جس کے بعد شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
زلزے کے بعد تائیوان کے دارالحکومت تائی پے کے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ زلزلے کے بعد سونامی وارننگ جاری کر دی گئی۔ 7 اعشاریہ 7 شدت کا زلزلہ تائیوان کے مشرقی ساحل کے قریب آیا، جس کے بعد سمندر میں 3 میٹر لہریں بلند ہوئی ہیں۔
تائیوان اور جاپان کے جزیرے اوکی ناوا میں سونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی، 25 سال بعد تائیوان میں آنے والا یہ شدید ترین زلزلہ ہے۔ جاپان ایئر لائنز کے مطابق سونامی کی وارننگ والے علاقوں کی جانب سے پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق جاپان میں سونامی کی وارننگ کے بعد جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، جاپانی جزیرے اوکی ناوا کے ایئر پورٹ پر فضائی آپریشن بحال ہے۔
حکام کے مطابق زلزلے کا مرکز ہوالین سے تقریباً 18 کلو میٹر جنوب اور تائی پے سے 138 کلو میٹر دور سمندر تھا، زلزلہ مقامی وقت کے مطابق بدھ کی صبح تقریباً 8 بجے آیا، جھٹکے جاپان، شنگھائی، سوزو، شینزین، گوانگ زو اور شانتو میں بھی محسوس کیے گئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں متعدد عمارتیں زمین بوس ہو گئی ہیں، عمارتوں کے ملبے تلے دبنے کی وجہ سے متعدد ہلاکتیں ہونے کا خدشہ ہے۔
ریسکیو اہلکاروں نے متاثرہ علاقوں میں پہنچ کر امدادی سرگرمیاں شروع کر دیں جبکہ ہسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
واضح رہے کہ 1999ء کے بعد یہ تائیوان کا دوسرا بڑا اور شدید ترین زلزلہ ہے۔ تائیوان میں 1999ء میں آئے 7.6 شدت کے زلزلے میں 2400 افراد ہلاک ہوئے تھے۔