سٹی42: نیوزی لینڈ کے ساتھ پانچ ٹی ٹونٹی میچوں کی ہوم سیریز میں نیوزی لینڈ میں ٹی ٹونٹی ہوم سیریز کا بدلہ لینے کے لئے جوحکمت عملی تشکیل دی جا رہی ہے اس میں ان کھلاڑیوں کو ابتدائی میچوں میں آگے لایا جائے گا جو نیوزی لینڈ کی ٹیم سے چند ماہ پہلے ہارنے والوں میں شریک نہیں تھے۔
نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے سیلیکٹرز نے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو آزمانے کے ساتھ میچوں میں کامیابی بھی یقینی بنانے کے لئے نئے سٹف کو پہلے چانس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پالیسی کو روٹیشن پالیسی کا بھی نام دیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس پالیسی کے تحت نیوزی لینڈ میں پانچ میں سے چار ٹی تونٹی میچ ہارنے والی ٹیم کے کپتان شاہین آفریدی اور کچھ دوسرے کھلاڑی نیوزی لینڈ کے ساتھ ابتدائی تمام میچوں میں باہر بیٹھیں گے اور باؤلرز اور بیٹرز کی کیٹیگریز میں دوسرے منتخبہ سٹف کو آزمایا جائے گا۔ سلیکشن کمیٹی جس میں کیپٹن بابر اعظم خود بھی شامل ہیں اس حوالے سے مشاورت کر رہی ہے۔
نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم 5 ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے لیے اسی ماہ پاکستان پہنچ رہی ہے۔ سیریز کا آغاز 18 اپریل سے ہو گا۔ پانچ ٹی ٹونٹی کی جو سیریز کچھ ہفتے پہلے نیوزی لینڈ میں ہوئی اس میں پاکستان وائٹ واش سے بال بال بچا تھا۔ اب پاکستان کے فینز چاہتے ہیں کہ گرین شرٹس حساب برابر کریں بلکہ گھر بلا کر حجامت کر ڈالنے کو پورا بدلہ لیں۔
نیوزی لینڈ کے ساتھ 5 میچوں کی سیریز کے لیے کرکٹر اس وقت کاکول میں ٹریننگ کر رہے ہیں اور سیلیکٹرز ان کو بغور دیکھ رہے ہیں۔ بہترین میں سے 17 یا 18 کھلاڑیوں کی سیلیکشن جلد کی جائے گی۔ ان میں سے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لئے بھی ٹیم بنائی جائے گی۔ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لی ٹیم کے ناموں سے آئی سی سی کو آگاہ کرنے کی ڈیڈ لائن یکم مئی ہے، 25 مئی تک متعلقہ کرکٹ بورڈ اپنی ٹیموں میں تبدیلیاں کرنا چاہیں تو کر سکیں گے۔ اس کے بعد انتہائی ناگزیر حالات میں کسی پلئیر کی تبدیلی کے لئے آئی سی سی کی اجازت درکار ہوگی۔