جسٹس قاضی فائز عیسی کا رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط

3 Apr, 2023 | 05:45 PM

Bilal Arshad

ویب ڈیسک: جسٹس قاضی فائز عیسی کا رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسی نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھتے ہوئے کہا کہ رجسٹرار کے پاس جوڈیشل آرڈر کو کالعدم قرار دینے کا کوئی اختیار نہیں۔ چیف جسٹس بھی جوڈیشل آرڈر کیخلاف کوئی انتظامی آرڈر جاری نہیں کر سکتے۔رجسٹرار کا 31 مارچ کا سرکولر سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسی نے خط لکھتے ہوئے کہا کہ آپ کو بطور سینئرافسر اپنی آئینی ذمہ داری کا ادراک ہونا چاہیے۔اگر آپ کو معلوم ہو تو یہ کیس سوموٹو نمبر 4/2022 آرٹیکل 184/3 کے تحت ازخود نوٹس کے تحت سنا گیا۔فوری طور پر 31 مارچ کا سرکولر واپس لیا جائے۔سپریم کورٹ اور اپنے مفاد کیلئے سرکولر واپس لیں۔جس جس کو سرکولر بھیجا گیا ان کو بھی آگاہ کر دیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسی نےلکھا کہ آپکا کنڈکٹ ظاہر کرتا ہے آپ نہ تو رجسٹرار کے عہدے کے قابل ہیں نہ ہی آپکے پاس اہلیت ہے.بیوروکریٹ کا رجسٹرار بننا آرٹیکل 175/3 کی خلاف ورزی ہے.رجسٹرار سپریم کورٹ عشرت علی فوری طور پر عہدے سے دستبردار ہوں.آئین کے تحت ایگزیکٹو کو عدلیہ سے الگ ہونا چاہیے، دیگر شہریوں کی طرح رجسٹرار بھی آئین پاکستان کا پابند ہے.

 جسٹس فائز عیسی نے مزید لکھا کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو فوری طور پر واپس بلائیں۔ رجسٹرار سپریم کورٹ عشرت علی کو سپریم کورٹ کی ساکھ اور وقار مزید تباہ نہ کرنے دیا جائے۔بہتر سمجھیں تو رجسٹرار کیخلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر قانونی کاروائی کی جائے۔

واضح رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسی نے سیکرٹری کابینہ، سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ اور اٹارنی جنرل کو خط کی کاپی ارسال کردی ہے۔اس کے علاوہ قاضی فائز عیسی نے خط کی کاپی چیف جسٹس پاکستان کو بھی بھجوا دی ہے۔

مزیدخبریں