(ویب ڈیسک)وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کے حوالے سے قومی اسمبلی کا اہم اجلاس آج صبح ساڑھے 11 بجے ہو گا،عدم اعتماد کی قرار داد پر ووٹنگ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے، صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد پر ووٹنگ ہو گی۔
ارکانِ قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے پہلے پارلیمنٹ لاجز میں جمع ہوئے بعد میں وہاں سے پیدل پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب روانہ ہو گئے،آئینِ پاکستان اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے مطابق وزیرِ اعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کے طریقہ کار کے مطابق قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کی شق 37 کی ذیلی شق 7 کے مطابق قرارداد پر ووٹنگ مکمل ہونے اور اس کے منطقی انجام کو پہنچنے تک اجلاس ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔
آئین کے آرٹیکل 95 کی ذیلی شق 4 کے مطابق قومی اسمبلی کے ارکان کی اکثریت تحریک عدم کی منظوری دے دے تو وزیرِ اعظم عہدے سے ہٹ جائیں گے،قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ایوانِ وزیرِ اعظم عمران خان پر عدم اعتماد کرتا ہے، عمران خان ایوان کا اعتماد کھو چکے، وہ وزیرِ اعظم کے عہدے پر نہیں رہ سکتے۔
شہباز شریف کی جانب سے پیش کی گئی تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ ایجنڈے میں چوتھے نمبر پر ہے،ایجنڈے کے دوسرے نمبر پر وقفۂ سوالات رکھا گیا ہے۔تحریکِ انصاف کے ایم این اے فہیم خان کا توجہ دلاؤ نوٹس تیسرے نمبر پر ہے جبکہ فہیم خان کا توجہ دلاؤ نوٹس کنٹونمنٹ بورڈز کونسلرز کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے متعلق ہے۔