لاہور میں کورونا کے وار پھر تیز، ہسپتال مریضوں سے بھر گئے

3 Apr, 2021 | 01:02 PM

Sughra Afzal
Read more!

جیل روڈ (زاہد چودھری، عرفان ملک، شاہد سپرا) کورونا کی تیسری لہر کی شدت میں بتدریج اضافہ، شہر میں 24 گھنٹوں کے دوران کوروناکے مزید 1237 نئے مریض سامنے آگئے، جبکہ  22 اموات رپورٹ ہوئی ہیں، کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 30 فیصد تک جا پہنچی۔ 

سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے 700 مریض داخل ہیں، جن میں سے 173 مریضوں کی حالت تشویشناک ہونے پر وینٹی لیٹر کے ذریعے مصنوعی تنفس فراہم کیا جارہا ہے، کورونا کے مریضوں کے رش کے باعث ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے، ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے مختص انتہائی نگہداشت وارڈز 90 فیصد تک بھر چکے ہیں۔

سروسز ہسپتال کی نرسنگ انسٹرکٹر 50 سالہ صوفیہ نورین کوورونا میں مبتلا ہونے کے باعث زندگی کی بازی ہار گئیں۔ صوفیہ نورین کو چند روز قبل کورونا وائرس لاحق ہوا لیکن وہ جانبر نہیں ہوسکیں، سوئی ناردرن کے سینئر جی ایم سیلز سمیت 30 ملازمین وائرس میں مبتلا ہوگئے, ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب محمد گوہر نفیس بھی کرونا وائرس کا شکار ہوگئے.

24  گھنٹے کے دوران 114 پولیس افسراوراہلکار کورونا کا شکار ہو گئے، پولیس ریکارڈ کے مطابق دو ڈی ایس پی، دو انسپکٹر، 18 سب انسپکٹر اور 23 کانسٹیبلز کورونا وائرس کا شکار ہوئے۔ ٹریفک پولیس کے39 افسران اور وارڈنز بھی کورونا کا شکار ہوگئے۔

لیسکو کمپنی کے سینئر جنرل مینجر سیلز سید جواد نسیم، ڈپٹی چیف انجینئر ڈویلپمنٹ عمران اسماعیل، ڈپٹی چیف بلنگ حافظ اعظم، ایگزیکٹو انجینئر عثمان، حافظ معاذ، وقاص الیاس اور پرویز اقبال سمیت دیگر بھی کورونا وائرس کا شکار ہوئے، کیسز رپورٹ ہونے پر متعلقہ دفاتر کو سیل کر دیا گیا، ہیڈ آفس کے تیسرے اور چھٹے فلور پر کورونا کیس رپورٹ ہوئے، تمام متاثرین نے اپنے آپ کو گھروں میں قرنطینہ کر لیا۔

علاوہ ازیں کورونا کی شدت میں اضافے کے باعث محکمہ پرائمری ہیلتھ نے 100 وینٹی لیٹرز خریدنے کا فیصلہ کرلیا، وینٹی لیٹرز کی خریداری کا عمل پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے تحت شروع کر دیا گیا، کورونا سے متاثرہ مریضوں کوسہو لت فراہم کرنے کیلئے وینٹی لیٹرز خرید کر فوری طور پر ہسپتالوں میں نصب کئے جائیں گے۔

 

مزیدخبریں