ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سکول مالکان نے فیسیں کم کرنے کی تجویز مسترد کردی

سکول مالکان نے فیسیں کم کرنے کی تجویز مسترد کردی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سعدیہ خان:صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے مشکل کی اس گھڑی میں مستحق افراد میں مفت کھانا تقسیم کرنے کے لیے لنگر خانہ کاکھول دیا ، دوسری جانب یہ اعتراف بھی کر لیا کہ پرائیوٹ سکول مالکان نے پنجاب حکومت کی بیس فیصد فیسیں کم کرنے کی تجویز مسترد کردی ۔
وزیر تعلیم مراد راس بھی غربا کی مدد کے لیے میدان میں آگئے۔ گلبرگ میں مستحق افراد کو کھانا دینے کے لیے لنگر خانہ کا افتتاح کر دیا ،غربا میں کھانا تقسیم کیا۔

پرائیوٹ سکول مالکان پنجاب حکومت کے سامنے ڈٹ گئے ۔ بیس فیصد فیسیں کم کرنے کی حکومتی تجویز ماننے سے صاف انکار کردیا ، وزیر تعلیم پنجاب مرادراس بھی سکول مالکان کے سامنے بے بس نظر آئے ، کہتے ہیں کہ ہم سب کو ریلیف دینا چاہتے ہیں لیکن پرائیوٹ سکول مالکان ساتھ نہیں دے رہے ۔
مرادراس نے بتایا کہ پنجاب کابینہ نے پچاس فیصد فیسیں کم کرنے کا کہا ، لیکن بیس فیصد کی تجویز اس لیے دی کہ پرائیوٹ سکولوں والے اساتذہ کو نہ نکالیں ۔
وزیر تعلیم پنجاب کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات میں بات ہوچکی ہے۔ اگلے چوبیس سے اڑتالیس گھنٹے میں فیسوں کے معاملے پر حتمی فیصلہ ہوجائے گا ۔

خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مراد راس کی سربراہی میں دو رکنی ٹیم تشکیل دی تھی جس میں پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت بھی شامل تھے جس کا کام نجی اسکولوں کے مالکان سے ملاقات کرکے ان سے کورونا وائرس وبا کے دوران اسکول کی بندش پر فیس سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔

منگل کے روز دونوں وزرا نے نجی اسکول کے مالکان سے ملاقات کی جس میں نجی اسکولوں کے مالکان نے شرکت کی تھی۔وزرا نے کہا کہ حکومت نے تمام اسکولوں کو کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے بند کیا تھا تاہم بعد ازاں اسے گرمیوں کی تعطیلات قرار دے دیا گیا. 

ان کا کہنا تھا کہ نجی اسکولوں کو اپریل اور مئی کی اپنی فیسوں میں سے 20 فیصد کم کرنا چاہیے تاکہ والدین کی تشویش کو دور کیا جاسکے۔

حکومت نجی اسکولوں کی فیسوں کے معاملے پر توجہ اس لیے دے رہی تھی کیونکہ اکثر اسکول لاک ڈاؤن کے نتیجے میں بند کیے جانے کے باوجود والدین کو اپنے بچوں کی ماہانہ ٹیوشن فیس ادا کرنے کی تاکید کر رہے تھے تاکہ ان کے عملی اخراجات پورے کیے جاسکیں۔