صنعتوں اور تعمیراتی شعبے کیلئے پیکج کا اعلان

3 Apr, 2020 | 07:05 PM

سٹی42: وزیراعظم عمران خان کا تعمیراتی شعبےکیلئےپیکج کااعلان جبکہ ریلیف پیکج بھی جاری کردیا گیا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں ایک طرف کورونا ہے اور دوسری طرف غربت، انہوں نے کہا کہ مغرب میں ایک طرف کورونا ہے اور دوسری طرف معیشت ہے،لاک ڈاؤن کامیاب تب ہوگا جب ہر جگہ لاگو ہوگا، اگر ہم مکمل لاک ڈاؤن کرتے ہیں تو کیا ہم غریبوں کی بنیادی ضروریات پوری کرسکیں گے؟

وزیراعظم عمران خان نےتعمیراتی شعبےکیلئےپیکج کااعلان کردیا، کنسٹرکشن کوانڈسٹری کادرجہ دے دیا، کہتےہیں تعمیراتی شعبے کوکھولنے سےمعیشت کاپہیہ چل سکتاہے، اس سال کنسٹرکشن میں پیسہ لگانےوالوں سے ذرائع آمدن کانہیں پوچھاجائےگا،14اپریل سے کنسٹرکشن سیکٹرکوکھولنے کااعلان بھی کردیا۔

وزیراعم نے کہا کہ سیمنٹ اور اسٹیل کے علاوہ تعمیرات سے منسلک دیگر شعبوں پر وِد ہولڈنگ ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے جبکہ صوبوں کے ساتھ مل کر سیلز ٹیکس کو بھی کم کر رہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کنسٹرکشن انڈسٹری کو پیکج دینے کا مقصد مزدور طبقے کو ریلیف دینا ہے، گھر بیچنے پرکیپٹل گین ٹیکس نہیں لگے گا۔

ریلیف پیکیج کے تحت 100 ارب

وزیر اعظم ریلیف پیکیج کے تحت 100 ارب روپے جاری کردیے گئے. مشیر خزانہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے مشکل حالات میں کاروباری مدد کو سپورٹ کیا ہے ریلیف پیکیج کا مقصد بے روزگاری کو روکنا ہے.

وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ 31 مارچ تک کے تمام ٹیکس ریفنڈز جاری کردیے گئے ہیں صنعتوں کو 52 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں فاسٹر نظام کے تحت ایکسپورٹرز کو 10 ارب روپے جاری کیے جا چکے ہیں ڈیوٹی ڈرا بیکس کی مد میں 15 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں ڈی ایل ٹی ایل اسکیم کے تحت 20 ارب 50 کروڑ روپے جاری کیے جا چکے ہیں جولائی سے مارچ تک 162 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز جاری کیے گئے ہیں وزیر اعظم ریلیف پیکیج کاروباری برادری کو سرمائے کی قلت پر قابو پانے کے لیے دیا گیا ہے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت نے مشکل حالات میں کاروباری برادری کو سپورٹ کیا ہے ریلیف پیکیج کا مقصد بے روزگاری کو قابو کرنا ہے.  

مزیدخبریں