( در نایاب ) ایل ڈی اے کو اپنے سپروائزی کردار کا خیال آہی گیا، دو ہفتے گزر جانے کے بعد ایل ڈی اے نے واٹر کلورینیشن کا ایس او پی جاری کردیا، کورونا وائرس کی روک تھام اور پانی کے ذریعے پھیلنے والی بیماریوں سے بچنے کے لئے سپانسرز یا ڈویلپرز کلورینیشن کو یقینی بنانا ہوگا۔
لاہور ڈویژن کی حدود میں واقع تمام پرائیویٹ رہائشی سکیموں کو واٹر کلورینیشن کرنے کی لازمی ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔ مختلف پرائیویٹ رہائشی سکیموں میں نصب شدہ تمام ٹیوب ویلوں پر کلوری نیٹر نصب کئے جائیں۔
ایل ڈی اے ایس او پی کے مطابق کلورین کے محلول سوڈیم ہائپو کلورائیٹ کی دستیابی یقینی بنائی جائے گا۔ ایس او پی کے مطابق ٹیوب ویلوں کو روزانہ صبح چالو کرنے سے پہلے ان میں کلورین کی مناسب مقدار شامل کی جائے گا۔
ایس او پی کے مطابق پرائیویٹ رہائشی سکیموں میں مناسب مقدار میں کلورینیشن کے ساتھ ٹیوب تنبیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ویلز کے آپریشن کی 24 گھنٹے نگرانی کی جائے اور روزانہ ان کی دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ ضروری کلورینیشن کی جائے۔
ایل ڈی اے نے تمام رہائشی سکیموں کی انتظامیہ ٹیوب ویلوں پر کلورینیشن سسٹم کی دستیابی یقینی بنائیں ورنہ پانی میں آلودگی اور کورونا وائرس کی شکایات کی ذمہ داری ان پر عائد ہوگی۔
واضح رہے دوسری جانب کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کےلئےواسا نےٹھوس اقدامات کا آغاز کردیا تھا، واسا نےٹیوب ویلوں کے ذریعے گھروں میں پانی فراہمی سےقبل کلورینیشن لازمی قراردی۔
ایم ڈی واسا سید زاہد عزیز کی ہدایت پرایڈوائزری مراسلہ جاری کیا گیا تھا، ڈی ایم ڈی آپریشنزاسلم خان نیازی کی جانب سےسی ایم پی ونگ ایل ڈی اے اور رجسٹرار کواپریٹو کو بھجوایا گی۔ مراسلے میں کہاگیا ہےکہ ایل ڈی اے کنٹرولڈ ایریا میں اڑھائی سو سےزائد پرائیویٹ ہاوسنگ سکیموں کےٹیوب ویلوں پرکلورینیشن کی جائے.
پانی میں موجود جراثیم کومارنے کے لیے کلورینیشن سب سےمفید عمل ہے، ایل ڈی اے اور کوآپریٹو نجی سکیموں کی انتظامیہ کو ٹیوب ویلوں تک کلورین کی فراہمی یقینی بنانےکا پابند بنائے، ایم ڈی واسا کا کہنا ہےکہ واسا اپنے کنٹرولڈ ایریاز کےچھ سو ٹیوب ویلوں پرباقاعدگی سے کلورینیشن کا عمل کررہا ہے.
شہریوں کو کلورین ملے پانی سےہاتھ دھونے کےلیےبارہ مقامات پر ٹینکرز کھڑے کیےگئے ہیں، واسا حکام کے مطابق پرائیویٹ ہاوسنگ سکیمز بروقت واٹر کلورینیشن کرکےمکینوں کو کورونا وائرس سے بچاسکتی ہیں۔