سٹی 42 :قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور بولنگ کوچ وقار یونس آئسولیشن سے باہر آگئے۔
وقار یونس پی ایس ایل ملتوی ہونے کے بعد آسٹریلیا چلے گئے تھے اور آسٹریلیا پہنچنے کے بعد وقار یونس نے خود کو 14 روز کے لیے آئسولیٹ کر دیا تھا۔آئسولیشن سے باہر آنے کے بعد ایک بار پھر وقار یونس نے عوام سے درخواست کی ہے کہ گھروں میں رہیں اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔
قومی کرکٹر نے چند روز پہلے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ شئیر کی تھی جس میں انہوں نے ڈاکٹرز،طبی عملے اور فرنٹ لائن پر موجود دیگر افراد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ وقت ہے کہ ہم لوگ ان لوگوں کا ساتھ دیں ان کو سلیوٹ پیش کریں۔
Hats off ???? to all the Doctors and Nurses around the World. We owe you guys BIG time! #ThankYou #COVIDー19 #PleaseStayAtHome pic.twitter.com/OnbOgIlm04
— Waqar Younis (@waqyounis99) March 27, 2020
وقار یونس کی اہلیہ ڈاکٹر فریال سڈنی میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے ایمرجنسی ڈیوٹی انجام دے رہی ہیں۔
یاد رہے وقار یونس 2003 ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان تھے جس میں وہ پہلے مرحلے سے آگے نہیں بڑھ سکی تھی۔ ورلڈ کپ کے بعد وہ کھیلنے کی خواہش کے باوجود دوبارہ ٹیم میں منتخب نہ ہوسکے۔ وقار یونس سے قبل ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل سعید انور اور وسیم اکرم انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہہ چکے ہیں۔
بورے والا ایکسپریس کے نام سے مشہور وقاریونس جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 373 اور ون ڈے انٹرنیشنل میں 416 وکٹیں حاصل کیں کہتے ہیں کہ کرکٹ نے انہیں سب کچھ دیا وہ یقینا پاکستان کرکٹ کو اپنا تجربہ واپس لوٹانے کے خواہش مند ہیں۔
واضح رہے کہ عالمگیر وبا کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں اب تک 53 ہزار سے زائد جانیں ضائع ہو چکی ہیں جب کہ 10 لاکھ سے زیادہ افراد اس وبا سے متاثر ہو چکے ہیں، کورونا وائرس کے باعث اس وقت ہلاکتوں کے اعتبار سے اٹلی دنیا میں سب سے آگے ہے جہاں اب تک 13 ہزار 915 لوگ ہلاک اور ایک لاکھ 15 ہزار 242 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔دنیا بھر کی معشتیں لڑکھڑا رہی ہیں،صرف امریکا میں ایک کروڑ کے لگ بھگ لوگ بیروز گار ہوچکے ہیں،ایک امریکی ڈاکٹر کہتے ہیں کہ ملک میں مریضوں کی تعداد زیادہ ہے لیکن ٹرمپ انتظامیہ اسے چھپا رہی ہے،صرف نیو یارک میں ہزاروں مریض ہیں ۔