عمران یونس: ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی سربراہی میں نشترکالونی میں ملک پوائنٹس کی چیکنگ، 11 ملک پوائنٹس پر2 ہزار لیٹر دودھ کوچیک کیا گیا، جبکہ ناقص دودھ موقع پرضائع کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی فوڈ اتھارٹی عرفان میمن کی سربراہی میں ٹیموں نے لالہ ملک شاپ،فرحان احمد چشتی ملک شاپ اور فیضان حمدان ملک شاپ میں موجود 200لیٹردودھ ضائع کیا، معمولی نقائص پرانتظامات میں مزید بہتری کیلئے 8دکانوں کو اصلاحی نوٹس جاری کیےگئے ہیں۔
عرفان میمن کے مطابق تلف کیے گئے دودھ کا معیار پنجاب پیورفوڈ ریگولیشن کےمطابق نہیں تھا، دودھ کی مقداراور گاڑھے پن میں اضافے کے لیےآلودہ پانی،کیمیکلز، ملک پاؤڈر کی ملاوٹ سنگین جرم ہے، دودھ کی چیکنگ کے ساتھ تھرمل گن کی مددسے دکانداروں کی کورونا سکریننگ بھی کی جارہی ہے۔
دودھ اور دیگر اشیاء خورونوش فروخت کرنے والوں کوکورونا سے بچاؤکیلئے حفاظتی تدابیر کے حوالے سے بھی آگاہی دی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ چند ہفتوں پہلے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے وزیر اعظم عمرن خان کو بریفنگ دینے کے لیے بنائی گئی رپورٹ میں اہم انکشاف سامنے آیا تھا کہ پنجاب میں ملاوٹ شدہ دودھ پینے والے اضلاع کی فہرست تیار کر لی گئی ہے اور پنجاب کے10 اضلاع کے شہری ملاوٹ شدہ دودھ پینے پرمجبور ہیں.
لاہوریئے ملاوٹ شدہ دودھ پینے میں پہلے نمبر آگئے ہیں اور ملاوٹ شدہ دودھ کی فہرست میں راولپنڈی، بہاولپور، گوجرانوالہ کےشہری شامل ہیں۔ مظفر گڑھ ،چنیوٹ، سرگودھا، ملتان ، اور اوکاڑہ میں بھی ملاوٹ شدہ دودھ کی فروخت جاری ہےاور وزیر اعلی کے اپنے ضلع میں بھی شہری ملاوٹ شدہ دودھ پی رہےہیں.
لاہور میں دودھ میں پاؤڈر کی سب سے زیادہ مقدار ملائی جاتی ہے، لاہوریے ڈیٹرجنٹ اور پانی سے ملاوٹ والا دودھ بھی استعمال کر رہےہیں، پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ملاوٹ کرنے والے اضلاع کی فہرست وزیراعظم کے آفس کو بھیج دی گئی تھی۔