ایوان وزیر اعلیٰ (علی اکبر) کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لئے پنجاب حکومت نے نماز جمعہ کے اجتماعات نہ کرنے کیہدایت کر دی۔
پنجاب حکومت کی جانب سے شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ نماز جمعہ کے اجتماعات کرنے کے بجائے گھروں میں نماز ادا کریں، جبکہ ایوان وزیر اعلیٰ سمیت تمام سرکاری مساجد میں بھی صرف خطیب اور موذن ہی نماز جمعہ ادا کر سکیں گے،مساجد میں پانچ سے زیادہ افراد نماز جمعہ ادا کرنے سے گریز کریں۔
پنجاب حکومت نماز جمعہ کے حوالے سے گزشتہ ہفتے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کروائے گی، آج بھی نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے گزشتہ جمعے کا طریقہ کار اپنایا جائے گا، کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر مساجد میں 3سے 5 افراد بشمول خطیب،موذن اور انتظام کرنے والے کو نماز جمعہ کی اجازت ہوگی۔
واضح رہے کہ یہ اقدام حکومت پنجاب نےعلماء کرام،طبی ماہرین کی ہدایات کی روشنی میں اٹھایا،اسلامی نظریاتی کونسل نمازجمعہ کو محدود کرنے کےحوالے سے پہلے ہی رائے دے چکی ہے۔
دوسری جانب موجودہ ملکی حالات میں کورونا وائرس کے باعث حکومت وقت نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے 5افراد کی جوشرط رکھی ہے اس حوالہ سے دارالافتاء جامعہ نعیمیہ کی طرف سے شرعی فتوی جاری کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤکے لئے سماجی دوری اختیار کی جائے اور افراد کا اکٹھ نہیں ہونا چاہیے۔
اس حوالہ سے فقہاء کرام کی طرف سے جونماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے اذن عام کی شرط رکھی گئی ہے اس میں خلل کاباعث نہیں بنے گی کیوں کہ متعدی مرض والا جس سے موذی مرض کے ملحق ہونے کا خدشہ ہو اسے مسجد میں آنے سے روکنا جائز ہے کیو ں کہ کورونا وائرس ملحق مرض ہے یہ لوگوں کے باہمی ملنے سے پھیلتا ہے لوگوں کی جان کا تحفظ ضروری ہے اس لئے تین سے پانچ افرادبھی ہوں تو نماز جمعہ ادا ہوجائے گا ۔
خیال رہےکہ دنیا بھر میں تباہی مچانے والا کورونا وائرس پاکستان میں بھی اپنے پھیلاؤکو بڑھا رہا ہے اور ملک میں مزید نئے کیسز کے بعد تعداد 2 ہزار 450 تک پہنچ گئی جبکہ ابھی تک 34 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں اور 107 افراد کے صحت یاب ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔