مال روڈ (قذافی بٹ) صوبائی وزیرصنعت و تجارت میاں اسلم اقبال کی زیر صدارت ٹاسک فورس برائے پرائس کنٹرول کا اجلاس ہوا، جس میں لاک ڈاﺅن کے دوران اشیائے ضروریہ کی دستیابی اورمقررہ نرخوں پر فروخت یقینی بنانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں پنجاب حکومت نے اشیائے ضروریہ کی ہوم ڈلیوری کے نظام کو وسعت دینے کا فیصلہ بھی کیا، اسلم اقبال نے کہا کہ پرائس لسٹ آویزاں نہ کرنے والے سٹوراور دکان مالکان کوبھاری جرمانے کیے جائیں۔انتظامیہ حکومت کی رٹ قائم کرے اور اپنی بیداری کا ثبوت دے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی مشینری صوبے میں ہرجگہ 20 کلوآٹے کے تھیلے کی 808 روپے میں دستیابی یقینی بنائے، ڈسٹرکٹ سپلائی مینجمنٹ کمیٹیاں اشیائے ضروریہ کی دستیابی پرنظر رکھیں، کسی بھی جگہ کسی چیز کی عدم دستیابی کی شکایت نہیں آنی چاہیے، سرکاری نرخوں کی مسلسل خلاف ورزی کرنے والے سٹورزاور دُکانیں سیل کردی جائیں گی۔
دوسری جانب پنجاب حکومت کا گراسری سٹورز کے اوقات کار کم کرنے کا فارمولا الٹا پڑ گیا، سپر سٹورز پر رش بڑھ گیا، پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے ہجوم کو جواز بناکرسپر سٹورز کیخلاف کارروائیاں شروع کردی ہیں، اس فیصلے سے سپر سٹورز مالکان سیخ پا ہوگئے اور پنجاب حکومت کے فیصلے کو غیر دانشمندانہ قرار دیدیا، سپر سٹورز گراسری ایسوسی ایشن نے سپر سٹورز کا دورانیہ دس بجے تک بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔
واضح رہےکہ چین کے صوبے ووہان سے جنم لینے والی خطرناک بیماری دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے، اب تک اس مہلک وائرس سے دنیا بھر میں 50 ہزار افراد موت کےمنہ چلے گئے ہیں۔
ہزاروں کے لیے جان لیوا ثابت ہونے والا کورونا وائرس پاکستان میں بھی اپنے پھیلاؤ کو بڑھا رہا ہے اور ملک میں مزید نئے کیسز کے بعد تعداد 2 ہزار 450 تک پہنچ گئی جبکہ 34 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 107 افراد کے صحت یاب ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 28 مارچ کو کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر پنجاب حکومت نے گراسری سٹورز،جنرل سٹورز ،کریانہ اور دودھ کی دکانیں رات آٹھ بجے بند کرنے کے احکامات جاری کیے ۔