(عمر اسلم) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے دل اور گردوں کا آج الرازی ہسپتال میں ایم آر آئی، ایم آر اے اور دیگر ٹیسٹ ہوں گے۔
ترجمان مسلم لیگ (ن )کے مطابق میاں نوازشریف کے جسم میں خون کے بہاؤ میں رکاوٹ پائی گئی، گردن اور دماغ کو خون کی پوری مقدار میں فراہمی نہیں ہورہی، گردن کے بالائی حصوں اور دماغ کو خون کی 43 فیصد فراہمی متاثر ہونا خطرناک ہوسکتا ہے،طبی لحاظ سے یہ مریض کو سنگین ہارٹ اٹیک ہونے کی علامت تصور ہوتی ہے۔
مریم اورنگزیب کے مطابق معالجین کا خطرے کے پیش نظر نوازشریف کا دل اور گردوں کا ایم آر آئی کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور خون کے بہاؤ کی تشخیص کے لئے ڈوپلر سٹڈی بھی کرائی جائے گی۔
میاں نوازشریف کا آج لاہور کے الرازی ہسپتال میں ایم آر آئی، ایم آر اے اور بعض دیگر ٹیسٹ ہوں گے، گردوں کو خون کی فراہمی بھی متاثر پائی گئی جبکہ معالجین گردوں میں پتھری کی تشخیص کے لئے سی ٹی سکین ،چھاتی اور ریڑھ کی ہڈی کا سی ٹی سکین بھی کیاجائے گا۔
میاں نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے مطابق میاں نوازشریف کے علاج کے سلسلے میں میڈیکل بورڈ ان کی تشخیص کر رہا ہے۔
سابق وزیراعظم کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان کا کہنا ہے کہ میاں نوازشریف کے علاج کے سلسلے میں کارڈیالوجی ، نیفرولوجی، یورولوجی اور میڈیسن کے پروفیسرز پر مشتمل میڈیکل بورڈ بنا دیا گیا ہے،سابق وزیراعظم کا چھ ہفتوں میں علاج ممکن ہے یا نہیں۔ اس پربات کرنا قبل ازوقت ہے۔