وزیراعظم شہباز شریف کے انتخابی حلقہ کے پریشان کن حالات

2 Sep, 2024 | 08:42 PM

ثمرہ فاطمہ:  رحمت پارک کاہنہ نوکی سروس لین 5سال سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار سروس لین جا بجا گڑھوں اور ملبے کے ڈھیروں کے سبب ہڑپہ اور موئن جو ڈرو کے آثار قدیمہ کا منظر پیش کرنے لگی۔ 
سرک پر جا بجا موجود گڑھے اور ملبے کے ڈھیر آمد و رفت کو متاثر کرنے لگے۔ ان گڑھوں میں سیوریج کے ناقص نظام کے باعث گٹروں سے اوور فلو ہونے والا آلودہ پانی جمع رہتا ہے۔  دلچسپ بات یہ ہے کہ  یہ علاقہ اس انتخابی حلقہ میں شامل ہے جسے  ملک کے وزیراعظم میاں شہباز شریف کو ایم این اے منتخب کر کے پارلیمنٹ میں بھیجنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ 
سڑک پر کھلے گٹر تعفن پھیلانے کے ساتھ ساتھ حادثات کا باعث بھی بننے لگے۔

علاقہ کے مکینوں نے بتایا کہ جب سڑک پر کیچڑ کے مسئلہ سے زیادہ عاجز آ جائیں اور شکایت لے کر متعلقہ حکام کے پاس جائیں تو وہ الٹا ہمیں ہی ڈانٹ ڈپٹ کرتے ہیں، گڑھے پر کرنے کے لئے ان میں خود مٹی ڈالتے ہیں تو سیوریج کے پانی سے کیچڑ بن جاتی ہے۔ دو مرتبہ تو ہمیں ہی کیچڑ پھیلانے کا ذمہ دار قرار دے کر جرمانہ تک کر چکے ہیں۔

علاقہ کے مکین بتاتے ہیں کہ واسا انتظامیہ سے لے کر سی ایم شکایات پورٹل تک کوئی ادارہ  ہماری شکایت کو نہیں سنتا۔ ہر متعلقہ ادارہ ہمیں یہ کہہ کر ٹرخا دیتا ہے کہ یہ کام ہمارا نہیں دوسرے ڈیپارٹمنٹ کا ہے۔ یہ علاقہ وزیراعظم میاں شہباز شریف کا حلقہ ہے۔ اس سے آگے وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا حلقہ ہے۔ ہمارے علاقہ کا یہ حال ہے۔

پیدل چلنے والوں کو بھی  سڑک پر سے  گزرنے میں شدید دشواری ہے۔ ہر وقت حادثہ کا دھڑکا لگا رہتا ہے۔ خواتین اور بچے زیادہ مشکل کا شکار رہتے ہیں کیونکہ گڑھوں سے بچنے کی کوشش کرنے والے موٹر سائیکل سوار اور گاڑیوں والے پیدل چلنے والوں کی مشکلات بڑھا دیتے ہیں۔  بچے اور خواتین آئے روز حادثات کا شکار ہوتے ہیں۔

سڑک کے گڑھوں میں جمع پانی پر مچھروں کی ہیچریاں بن چکی ہیں جن میں مچھروں کا لاروا پل رہا ہے اور پورے علاقہ میں بیماری پھیلانے کا سبب بن رہا ہے۔

سڑک کی ابتر حالت سے  پر قائم دوکانوں میں کاروبار  کرنے والے بھی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ آمد و رفت میں دشواریوں کے سبب لوگ  سڑک پر موجود  دوکانوں پر آنے سے گریز کرنے لگے ہیں۔ گاہکوں کو آمد و رفت مین دشواری کی وجہ سے ہمارا کاروبار نہ ہونے کے برابر  رہ گیا ہے۔

علاقہ کے مکینوں اور تاجروں نے اربابِ اختیار سے التجا کی کہ سڑک کی تعمیرِ نو  کروا کر انہیں دیرینہ مسائل سے نجات دلوائی جائے۔ 


 
 
 

مزیدخبریں