ثمرہ فاطمہ: لاہور کے پوش علاقہ گلبرک کی سلمز بھی مضافاتی علاقوں میں غریبوں کی آبادیوں کی طرح بری حالت میں ہیں اور مسائل کے انبار تلے دبے شہری گوناگوں مسائل کا شکار ہیں جو توجہ نہ دیئے جانے کے سبب روز بروز گھمبیر تر ہوتے جا رہے ہیں۔
مین بازار گوپال نگر گلبرگ تھری کا سیوریج نظام ناکارہ ہو چکا ہے۔ وقت بے وقت گٹر ابلنے سے سیوریج کا پانی گھروں کے باہر جمع رہتا ہے۔
علاقہ کے مکین واسا انتظامیہ کی بے حسی پر سراپا احتجاج بن گئے لیکن ان کے احتجاج پر بھی کوئی توجہ نہیں دیتا۔
شہر کے پسماندہ علاقوں کے بعد مین بازار گوپال نگر گلبرگ تھری کا بھی سیوریج نظام ناکارہ ہو گیا۔ سیوریج کے ناقص نظام کے پیدا کردہ مسائل سے عاجز آ کر علاقہ مکینوں نے واسا انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔
علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ گٹر ابلنے سے آئے روز گلیوں میں پانی جمع رہنا معمول بن گیا ہے۔ کئی روز سےجمع پانی میں اب کائی بن گئی ہے، جو تعفن اور بیماریاں پھیلانے کا باعث بن رہی ہے۔
واسا انتظامیہ کو درخواستیں دے کر تھک چکے ہیں مگر واسا عملہ مسلسل ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے ۔
گوپال نگر کے مسائل زدہ مکینوں نے بتایا کہ جب سے پائپ لائن ڈالی گئی تب سے یہ مسائل ہیں۔ نہ صرف گھروں کے باہر بدبودار پانی جمع ہے بلکہ گھروں کے اندر نلکوں میں بھی بدبودار پانی آ رہا ہے۔ نماز پڑھنے کیلئے مسجد تک جا نا محال ہے۔ انتظامیہ سے اپیل ہے کہ سیوریج مسائل کو حل کرے ۔
مکینوں نے بتایا کہ شکایت کرنے پر کبھی کوئی اہلکار آئے تو صورتحال دیکھ کر کہتے ہیں کہ یہ مسئلہ پانی کھینچنے والی گاڑی سے حل ہو گا، وہ چلے جاتے ہیں اور گلی میں جمع پانی کھینچنے والی گاڑی کبھی نہیں آتی۔
مکینوں نے بتایا کہ واسا کے اہلکار جب بھی آتے ہیں تصاویر بنا کر لے جاتے ہیں لیکن مسئلہ کو حل کرنے کے لئے واپس کبھی نہیں آتے۔
علاقہ کے مکینوں نے بتایا کہ گلیوں میں گندا پانی مسلسل جمع رہنے سے وہ اس قدر دلبرداشتہ ہیں کہ اب یہ علاقہ کی چھوڑ جانے پر سوچ رہے ہیں۔