ویب ڈیسک: وسطی افریقہ کے ملک جمہوریہ کانگو میں سونےکی کان سے سونا لے جانے والی ٹیم پر حملے میں دو چینی شہریوں سمیت 4 افراد ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔
کانگو کے سرکاری حکام کے مطابق حملے میں ہلاک ہونے والوں میں کانگو کا ایک فوجی اور ایک مقامی ڈرائیور شامل ہے۔
زخمیوں میں سونے کی کان میں کام کرنے والے چینی، مقامی کارکن اور ایک فوجی محافظ شامل ہے۔
سرکاری حکام کے مطابق حملہ آور گاڑیوں میں موجود سونا بھی لوٹ کرلےگئے، تمام حملہ آور مقامی تھے۔ پولیس نے حملہ آوروں کا سراض لگانے کے لئے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
وسطی افریقہ کے ملک کانگو میں کان کنی کی صنعت میں چین بڑے سرمایہ کاروں میں سے ایک ہے۔
ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو کے جس مشرقی علاقہ میں سونا لوٹنے کا یہ خونیں واقعہ ہوا، وہاں لاقانونیت عام ہے۔ اس واقعہ کو بین الاقوامی میڈیا میں خاص اہمیت دی جا رہی ہے جس کہ وجہ دو چینی شہریوں کی موت ہے۔
جمعہ کو گھات لگا کر کئی گئےحملے میں ٹی ایم ایس مائننگ کمپنی کی چار گاڑیوں کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا جو جنوبی کیوو صوبے کے فیزی علاقے میں دریائے کمبی کے قریب ایک مقام سے سونا لے کر جا رہا تھا۔
واقعہ کے قریبی شہر فیزی میں کانگو پولیس کے ایک اہلکار، سیمی بدی بنگا کلوند جی نے بتایا ہے کہ حملہ آوروں نے "سونے کے پارسل چرائے اورجھاڑیوں میں غائب ہوگئے"۔
کالوندجی نے بتایا کہ اس حملے میں تین دیگر زخمی ہوئے - ایک چینی کان کا ملازم اور دو مقامی، دوسرا فوجی اور کان کا ایک کارکن۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آور ہمسایہ انتظامی علاقہ منیما کے علاقے سے آئے تھے۔
جنوبی کیوو میں مسلح گروپوں کی طرف سے کئی حملے پہلے بھی ہو چکے ہیں اور وہاں مقامی لوگوں اور چینی کان کنی فرموں کے درمیان تناؤ اور تشدد کے پہلے بھی کئی واقعات ہوئے ہیں۔