(مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے افغانستان میں قیامِ امن اور تعمیر نو کے لیے طالبان کو مشروط مدد کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر طالبان شراکت داری پر مبنیٰ حکومت قائم کرتے ہیں اور دہشتگرد جماعتوں سے دوری اختیار کرتے ہیں تو اس صورت میں افغانستان کی تعمیر و ترقی میں بھرپور مدد کریں گے۔
چینی میڈیا کے مطابق چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان وینگ وین بِن نے طالبان پر دہشت جماعتوں سے رابطے منقطع کرنے پر ایک بار پھر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسی حکومت کو خوش آمدید کہیں گے جس میں تمام طبقوں کی نمائندگی ہو، چین کو امید ہے کہ طالبان افغانستان میں تمام فریق افغان عوام کی خواہشات اور عالمی برادری کی توقعات کا احترام کریں گے اور سب کے لیے قابل قبول معتدل پالیسیاں بنائیں گے۔
طالبان کی حکومت تسلیم کرنے کے حوالے سے چینی ترجمان نے کہا کہ حکومت کے اعلان کے بعد ہی اس کا فیصلہ کیا جائے گا اور یہ اس بات پر بھی منحصر ہے کہ حکومت کے خدوخال کیا ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان عوام کی جانوں کا تحفظ ہونا چاہیے اور افغان عوام کے انسانی حقوق کا دفاع کرنا چاہیے، امریکی افواج اور ان کے اتحادیوں کے ہاتھوں گزشتہ 20 سالوں میں شہریوں کے قتل کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے اور قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔