سٹی 42: لاہورہائیکورٹ نےماحولیاتی آلودگی پرقابونہ پانےکیخلاف درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں لکھا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کوکم کرناریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔
تفصیلات کے مطابق ماحولیاتی آلودگی پرقابونہ پانےکیخلاف درخواستوں پر جسٹس شاہد کریم نے 53صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہ ماحولیاتی آلودگی کوکم کرناریاست کی اولین ذمہ داری ہے ،حکومت نے تحفظ پانی پالیسی کیلئے ٹھوس اقدامات نہیں کیے، کیس ماحولیاتی آلودگی پرحکومتی ناکامی کانتیجہ ہوسکتاہے،جسٹس شاہد کریم نے اپنے فیصلے میں تحریر کیا کہ تحفظ پانی پالیسی پرمؤثرعملدرآمدنہ ہونےپراحکامات جاری کیے، زیر زمین پانی آرسینک، آئرن ، فلورائیڈ سے آلودہ پایا گیا،جسٹس شاہد کریم نے فیصلے میں مزید لکھا کہ زیر زمین پانی کی سطح میں خطرناک حد تک کمی پرواٹرپالیسی پرعملدرآمدکروایا، ماحولیاتی آلودگی سالانہ ڈیڑھ لاکھ اموات کا سبب ہے۔
ہائیکورٹ کے فیصلے میں ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کاحوالہ دیتےہوئے کہا گیا کہ تیل، کوئلہ جلانے سےسال2020میں70لاکھ اموات ہوئیں،زیرزمین پانی کا ذخیرہ صرف 25 برس تک کیلئے رہ گیا ہے، ماحولیاتی پالیسیز پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث عدالتوں میں کیس دائرہوتے ہیں،پانی ایمرجنسی پالیسی آنیوالےنسلوں سےایک عہد ہے۔