ایف آئی اے عدالتیں ججوں سے محروم،2 ہزار مقدمات التوا کا شکار

2 Sep, 2020 | 11:55 AM

Azhar Thiraj

شاہین عتیق : ایف آئی اے کی دو عدالتیں چھ ماہ سے ججز سے محروم،دو ہزار کیس التوا کا شکار،سائلین کا مشکلات کاسامنا ہے۔


جوڈیشل کمپلیکس میں ایف آئی اے کی دو اہم عدالتیں سنٹرل ون اور سنٹرل تھری قائم ہیں،جہاں انسانی سمگلروں کے علاوہ واپڈا،ریلوے،نادرہ اورسوئی گیس کےکیسز زیرسماعت ہیں،ان دونوں عدالتوں میں جج تعینات نہ ہو سکے،جس سےسینکٹروں کیس التوا کا شکارہیں،لاہور بارکےنائب صدر رانا نعیم ایڈووکیٹ کا کہنا ہےکہ دونوں اہم عدالتیں ہیں جہاں جج کا ہونا ضروری ہے،لاہور بارجج مقرر کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔


سیشن جج خالد بشیردونوں عدالتوں کے صرف اہم نوعیت کا کام دیکھ رہے ہیں،سائلین تاریخ پرتاریخ ملنے سے سخت پریشان ہیں،ان کا کہنا ہےکہ انصاف کے لیے کہاں جائیں؟؟۔ایف آئی اےکی دونوں عدالتوں میں ججز کی تعیناتی وقت کی اہم ضرورت ہےتاکہ سائلین کو بروقت انصاف مل سکے۔

یاد رہےرجسٹرار لاہور  ہائیکورٹ بہادر علی خان کی ریٹائرمنٹ کے بعد لاہور سمیت صوبہ بھر کے 137 ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کی نئی سنیارٹی لسٹ مرتب کر لی گئی ، 11 سیشن ججز کی سنیارٹی برقرار جبکہ سیشن جج لاہور،رجسٹرارہائیکورٹ سمیت 126 سیشن ججز کی سنیارٹی میں ایک درجہ اضافہ ہوگیا۔

رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ بہادر علی خان کی ریٹائرمنٹ کے باعث نئی سنیارٹی لسٹ مرتب کی گئی جس کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سہیل ناصر کا پہلا نمبر،جج انٹی کرپشن پنجاب صہیب رومی کا دوسرا، سیشن جج مشتاق احمدتارڑکاتیسرانمبر ،جج اینٹی کرپشن لاہورراجہ محمدارشد کاچوتھا ، سیشن جج مسرور زمان کا پانچواں نمبر برقرار ہے۔

سنیارٹی لسٹ کے مطابق سیشن جج گوجرانوالہ ہمایوں امتیازکاساتواں ، سیشن جج اختر چغتائی کا آٹھواں ،جج اینٹی کرپشن کورٹ ملتان مسعودارشدکا نواں نمبر اور ممبر پنجاب سروس ٹربیونل، سیشن جج شکیل احمد کا دسواں نمبر برقرار ہے جبکہ ڈی جی کیس منیجمنٹ ہائیکورٹ سیشن جج صفدر سلیم شاہد کا سنیارٹی میں گیارنواں نمبر برقرار ہے۔

مزیدخبریں