سٹی42: پی ٹی آئی کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے احتجاج کی کال پر فیصل آباد کے گھنٹہ گھر چوک میں پی ٹی آئی کے کارکن احتجاج کے لئے جمع ہونے کی کوشش میں پولیس سے الجھتے رہے۔ کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں مبینہ طور پر سینکڑوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف نے آج پنجاب کے تمام شہروں میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے احتجاج کا اعلان کر رکھا تھا ۔ کسی دوسرے شہر مین احتجاج رپورٹ نہیں ہوا تاہم فیصل آباد میں پی ٹی آئی کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان آنکھ مچولی اور تصادم کی نوبت آ گئی۔ معلوم ہوا ہے کہ پی تی آئی کی مقامی قیادت کی جانب سے کارکنوں کو چوک گھنٹہ گھر پہنچنے کی ہدایت کی گی تھی جبکہ حکومت پنجاب نے احتجاج والے شہروں میں دفعہ 144 نافذ کر رکھی تھی۔
ضعلی انتطامیہ کی جانب سے چوک گھنٹہ گھر کےاطراف ٹرک اور روکاوٹیں لگا کر آنے اور جانے کے راستے بند کیے گئے تھے اس کے باوجوود مختلف علاقوں سے مقامی اراکین صوبائی اسمبلی کی قیادت میں کارکناں چوک گھنٹہ گھر پہنچے۔
اس دوران کارکنوں کو جمع ہونے سےروکنے کی کوشش کی گئی تو مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
کارکنوں کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا اورجواب میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شلینگ کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے اس موقع پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے الزام میں پی ٹی آئی کے ارکان صوبائی اسمبلی خیال کاسترو اور اسد محمود سمیت سینکڑوں کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے جن کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے ۔
پولیس نے پی ٹی آئی کے ممبران پنجاب اسمبلی خیال کاسترو اوراسد محمود کو بھی حراست میں لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گیے افراد کے خلاف دفعہ 144 کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے ۔
بہاول پور مین بھی چار افراد کو سیکشن 144 توڑنے پر گرفتار کرنے کی اطلاعات ملیں۔