سٹی 42:پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی دلوانے والے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے ورلڈ کپ اسکواڈ میں منتخب نہ کرنے اور پی سی بی سنٹریل کنٹریکٹ کی ڈی کیٹیگری میں ڈالنےکا جواب اپنے بلے سے دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کو قذافی سٹیڈیم میں لاہور وائٹس کیخلاف میچ میں کراچی وائٹس کے کپتان سرفراز احمد نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں اپنی دوسری ڈبل سنچری بناکر ایک بار پھر سلیکٹرز کو غلط ثابت کردیا،سرفراز احمد نے 236 گیندوں پر ناقابل شکست 200 رنز بنائے جس میں 24 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا جبکہ رمیز نے 264 گیندوں پر 15 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے ناقابل شکست 151 رنز بنائے۔میچ کے دوران پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار ایک ہی اننگز میں پانچ بلے بازوں نے سنچریاں بنانے کا نیا ریکارڈ قائم کیا۔ عالمی سطح پر فرسٹ کلاس کرکٹ میں ایک اننگز کے دوران پانچ سنچریاں بنانے کا یہ پانچواں موقع تھا۔
خرم منظور، اسد شفیق، عماد عالم، رمیز عزیز اور سرفراز احمد نے ایک ہی اننگز میں سنچریاں اسکور کیں،واضح رہے کہ 36 سالہ سرفراز احمد نے حال ہی میں فرسٹ کلاس کرکٹ میں 9000 رنز مکمل کیے ہیں، انہوں نے 270 سے زائد اننگز میں شاندار 41.64 کی اوسط کے ساتھ بیٹنگ کی جبکہ ان کا بیسٹ اسکور 213 ناٹ آؤٹ ہے۔
سرفراز احمد کا شمار پاکستان کرکٹ ٹیم کے کامیاب ترین کپتانوں میں ہوتا ہے جن کی قیادت میں گرین شرٹس نے 2017 میں بھارت کو فائنل میں 180 رنز سے شکست دیکر چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی ،سرفراز کی کپتانی میں ہی پاکستان لگاتار 11 سیریز جیت کر دنیا کی نمبر ون ٹی ٹوئنٹی ٹیم بنا تھا۔