(راؤدلشاد) کس بلدیاتی ادارے کو کتنے مالی وسائل درکار ہونگے؟ تعین صوبائی فنانس کمیشن کرے گا،نئےبلدیاتی ایکٹ میں پنجاب لوکل گورنمنٹ فنانس کمیشن اور پنجاب لوکل گورنمٹ بورڈ کی ری سٹرکچرنگ کردی گئی، کمیشن 17 اور بورڈ پانچ ممبرز پر مشتمل ہوگا۔
نئے بلدیاتی ایکٹ میں صوبائی وزیر خزانہ پنجاب لوکل گورنمنٹ فنانس کمیشن کے سربراہ ہوںگے جبکہ صوبائی وزیر بلدیات چیئرمین، اور سیکرٹری خزانہ کمیشن کے سیکرٹری ہونگے، چار ارکان صوبائی اسمبلی کمیشن کے ممبرز ہونگے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب دو ارکان پنجاب اسمبلی کو نامزد کرے گا جبکہ دو ایم پی ایز کو اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی نامزد کرنے کا پابند ہوگا۔ سیکرٹری پی اینڈ ڈی ،سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کمیشن کے ممبرز ہونگے، مالیاتی امور کے چار ماہر ممبر ہونگے، جن میں ایک خاتون ہوگی،جس کو وزیراعلیٰ پنجاب مقرر کرسکے گا،کس بلدیاتی ادارے کا کیا سائز ہوگا اور کتنا مالیاتی شیئر ملے گا، اس کا تعین لوکل گورنمنٹ فنانس کمیشن صوبائی مالیاتی ایوارڈ کے تحت کرے گا۔
کمیشن بلدیاتی اداروں کی مالیاتی امور کی مانیٹرنگ کرے گا جبکہ پنجاب حکومت کو فنڈز کی فراہمی کے لیے سفارش کرسکےگا۔ دوسری جانب پنجاب لوکل گورنمنٹ بورڈ کا سربراہ سیکرٹری بلدیات ہوگا، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ،فنانس ڈیپارٹمنٹ،محکمہ قانون اور محکمہ ریگولیشن ونگ ایس اینڈ جی اے ڈی کے نمائندے بھی ممبرز ہونگے،لوکل گورنمنٹ بورڈ بلدیاتی اداروں کے ملازمین کی ٹرانسفر پوسٹنگ سروس میٹرز کےاموردیکھےگا۔