عمر شریف کی آخری خواہش کیا تھی؟ صاحبزادے نے بتادیا

2 Oct, 2021 | 08:53 PM

M .SAJID .KHAN

(ویب ڈیسک)پاکستان کےلیجینڈ  اور معروف کامیڈین عمر شریف آج جرمنی میں انتقال کرگئے، والد کے انتقال پر صاحبزادے نے میڈیا نے خصوصی گفتگو کی، جواد عمر  نے کہا میرے والد کی خواہش تھی کہ تدفین عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں ہو۔

تفصیلات کے مطابق ملک کے لیجینڈ اور معروف کامیڈین عمر شریف کے بیٹے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ والد اب ہم میں نہیں رہے ، خالق حقیقی سے جاملے ہیں، سب سے اپیل ہےکہ مغفرت کے لیے دعا کریں،ان کا کہناتھا کہ میرے والد کی خواہش تھی کہ تدفین عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں کی جائے۔

سعید غنی نے کنفرم کردیا ہے کہ انکی تدفین عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں ہوگی، ہم ان کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے عمر شریف کی آخری خواہش کو پورا کیا،علاوہ ازیں بھارت سے بھی آرٹسٹ کی اظہار تعزیت آرہی ہیں۔

دوسری جانب گورنر پبجاب چوہدری محمد سرور نےنامور کامیڈین عمر شریف کے انتقال پر ویڈیو پیغام میں اظہار تعزیت کیا، ان کا کہناتھا کہ عمرشریف جیسے فنکار صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں, کوئی شک عمر شریف کامیڈی کے بادشاہ رہے ہیں, انکے انتقال سے پیدا ہونیوالا خلا کبھی پر نہیں ہوگا.

عمرشریف کی شعبہ فن کے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا,عمر شریف نے تھیٹر،اسٹیج اور فلم میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے,عمر شریف نے پاکستان کے علاوہ پوری دنیا میں اپنی فنکارانہ صلاحیتوں سے ملک کا نام روشن کیا, اللہ پاک انکے درجات بلند فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے, اللہ تعالی سوگوار خاندان کو یہ صدمہ ہمت و حوصلے سے برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق عمرشریف کے دل کے علاج کیلئے جدید ترین تکنیک استعمال کرنے کا منصوبہ تھا،شہنشاہ کامیڈی عمر شریف کے دل کا علاج کیلئے ڈاکٹرطارق شہاب جدید ترین طریقہ علاج  ’مائٹرل والو کلپنگ‘ استعمال کرنا چاہتے تھے۔

عمر شریف کو علاج کی غرض سے ایئر ایمبولینس کے ذریعے جارج واشنگٹن ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا جہاں ان کے دل کے والو کا ایک بالکل نئی تکنیک ’مائٹرل والو کلپنگ‘ کے ذریعے علاج کیا جانا تھا۔

اس ٹیکنالوجی کی بدولت اوپن ہارٹ سرجری کے بغیر ہی والو کا علاج کیا جاتا ہے، تاہم اللہ کو یہ منظور نہ تھا۔راستے میں عمر شریف کی طبیعت کی خرابی کے باعث انہیں جرمنی کے ایک اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔

مزیدخبریں