گلبرگ(زین مدنی) اسکرین پر رومانوی کرداروں کو انتہائی منفرد انداز میں ادا کرکے مداحوں کے دلوں میں گھر کرنے والے پاکستانی فلم انڈسٹری کے چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کی 83 ویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے۔
اپنی جاندار اداکاری اور گیت عکسبند کروانے میں بے مثال، نامورفلمسٹار وحید مراد 2 اکتوبر 1938 کو کراچی میں پیدا ہوئے، پاکستان کی تاریخ میں کبھی کسی ہیرو کو اتنی پذیرائی حاصل نہیں ہوئی جتنی وحید مراد کو ہوئی، ان کے پرستاروں نے ان کا لباس، انداز اور ہیئر اسٹائل تک کاپی کیا، وحید مراد نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز بطور سپورٹنگ ایکٹر فلم اولاد سے کیا جبکہ بطور ہیرو ان کی پہلی فلم ہیرا اور پتھر تھی۔ وحید مراد کی 1966 میں بننے والی فلم ارمان نے باکس آف کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔
وحید مراد نے 124 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے جن میں ایک پشتو اور آٹھ پنجابی فلمیں بھی شامل ہیں، وحید مراد کو 2002 میں لائف ٹائم ایوارڈ اور وفات کے 27 سال بعد 2010 میں ستارہ امتیاز بھی دیا گیا، 1980 میں وحید مراد ایک حادثے کا شکار ہوگئے جس کی وجہ سے ان کا چہرہ شدید زخمی ہوگیا اور پلاسٹک سرجری کرانا پڑی اس کے بعد فلموں میں ہونے والی ناکامی نے وحید مراد کو دل برداشتہ کر دیا اور 23 نومبر 1983 کی صبح فلم انڈسٹری کا یہ درخشاں ستارہ ہمیشہ کے لئے ڈوب گیا۔