(درنایاب) بزدار سرکار کا ترجیحی منصوبہ فردوس مارکیٹ انڈر پاس ایل ڈی اے خزانے پر بھاری پڑگیا، ایل ڈی اے خزانے میں 35 کروڑ رہ گئے، ایل ڈی اے نے چھ اکتوبر کو اراضی کی نیلامی سے آمدن پرانحصار شروع کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق بزدار سرکار کی خواہش پرایل ڈی اے نےاون سورس 1 ارب 72 کروڑ انڈر پاس کےلیےمختص کیےتھے، ایل ڈی اے خزانے میں تنخواہیں اوراخراجات کی مد میں 35 کروڑ رہ گئے، فردوس مارکیٹ کے لئے خطیر رقم ایل ڈی اے خزانےپربھاری پڑ گئی،فنانس ذرائع کےمطابق ایل ڈی اے افسران وملازمین کی ماہانہ تنخواہ 12 کروڑ سے زائد ہے۔
بل، بجلی،ادویات اور پٹرول ڈیزل پر بھی دس کروڑ سے زائد ماہانہ اخراجات ہیں، ایل ڈی اے افسران کے شاہانہ دفاتر،الاونسز اور گاڑیوں کے اخراجات کا بوجھ بھی خزانے پر ہے، ایل ڈی اے کمرشل پالیسی کو فعال نہ کرنے سے خزانے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے،ایونیو ون اور ایل ڈی اے سٹی کے کمرشل پلاٹوں کا کمرشل سیل پلان نہیں بنایا جاسکا۔ ایل ڈی اے کا ایرینا پراجیکٹ ریونیو دینےکی بجائے خزانے پر بوجھ بن گیا۔
ذرائع کے مطابق موجودہ حالات میں ایل ڈی اے کوئی نیا میگا پراجیکٹ شروع کرنے پوزیشن میں نہیں، بزدار سرکار کی خواہشات اب سرکارکو اپنے خزانے سے پوری کرنا ہوں گی، ایل ڈی اے شعبہ فنانس نے خزانے کی بگڑتی صورتحال سےڈی جی کو آگاہ کردیا ہے، ایل ڈی اے خزانے کو بڑھانے کے لیےچھ اکتوبر کو پلاٹوں کا سیل میلہ لگایا جائےگا۔