مال روڈ (قذافی بٹ ) بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں، الیکشن کمیشن کی حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرست آویزاں ہونے سے پہلے منظر عام پر آگئی۔
ابتدائی فہرست کے مطابق لاہورکے 6 ہزار608 علاقے بنائے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کی درخواست پرحلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرست 15 دنوں کیلئے آویزاں کرنے کے عمل کو مؤخر کیا تھا لیکن اب مؤخر کردہ فہرست منظر عام پر آگئی۔ ذرائع کا کہنا تھاکہ الیکشن کمیشن کی مؤخر کردہ فہرستیں ڈی سی لاہور کو بھجوائی گئی تھیں۔
سٹی 42 کوموصول شدہ لاہورکی 475 نیبرہڈ کونسلز کی حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرست کے مطابق شہر کے6 ہزار608 علاقے بنائے گئے ہیں، حلقہ بندیوں میں آبادی کی کل تعداد ایک کروڑ71 ہزار 496 ہے، حلقہ بندیوں میں گرین ٹاؤن کا سیکٹر ون ڈی ٹو 26ہزار975 آبادی کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے، سب سے کم آبادی مسلم ٹاؤن کی 15ہزار906 کی ہے۔
دوسری جانب محکمہ بلدیات پنجاب نے بلدیاتی اداروں کے ترقیاتی منصوبوں کی تیاری کیلئے ہدایات جاری کردیں، ہر بلدیاتی ادارہ اپنا ترقیاتی پروگرام خود تیار کرنے اور فنڈز خرچ کرنے کا پابند ہو گا، منصوبوں کیلئے بلدیاتی اداروں کے اپنے فنڈز استعمال کئے جائیں گے۔
محکمہ بلدیات پنجاب کی جانب سے جاری گائیڈ لائنز کے مطابق بلدیاتی ادارے مستقل نوعیت کے کاموں کیلئے لوکل ڈویلپمنٹ فنڈز سے قرض بھی لے سکیں گے، بلدیاتی ادارے پی ایف سی شئیر کو مد نظر رکھتے ہوئے ترقیاتی پروگرام تیار کریں، نئے ترقیاتی منصوبے عوامی ضرورت، پائیداری اور سماجی معاشی ضرورت کے مطابق بنائے جائیں، منصوبوں کیلئے سفارشات بلدیاتی ادارے کے سربراہ اپنی کابینہ اور چیف افسر سے مل کر تیار کریں گے، لوکل پلاننگ بورڈ منصوبوں کی منظوری دینے کا مجاز ہو گا، منظوری دینے کے بعد ٹینڈرز کیلئے قومی اخبارات میں اشتہار دیا جائے گا، اشتہار میں ترقیاتی سکیم کی لاگت، مدت سمیت تمام تفصیلات دینا لازم ہو گا۔