(جنید ریاض)محکمہ تعلیم نےسکول انفارمیشن سسٹم پر ریٹائرڈ،مستعفی،وفات اور برخاست ہونے والےاساتذہ کا ڈیٹا خارج کرنے کا حکم دے دیا، دوسری طرف سکول سربراہان کو ضرورت کےمطابق عارضی ٹیچر رکھنے کی اجازت دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سکول انفارمیشن سسٹم پر ریٹائرڈ،مستعفی ،وفات اور برخاست ہونے والے اساتذہ کا ڈیٹا تاحال دستیاب ہے جس کی وجہ سےمحکمہ تعلیم کو بے شمار مسائل کا سامنا ہے،ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نےڈی ای اوز کو سیس پر سکولوں کا ڈیٹا درست کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہےکہ فوری سکول سے فارغ اساتذہ کا ڈیٹا نکالا جائے،احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے کی صورت میں متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی،ایجوکیشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ڈیٹا درست کرنےکے بعد سکول سربراہان اپنےلیٹر ہیڈ کےذریعے اتھارٹی کو آگاہ کریں گے، ڈیٹا کی درستگی کے لئے تمام سکول سربراہان کو 2 اکتوبر تک کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔
دوسری جانب سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ٹیچرز رکھنے رکھ سکیں گے،سکول سربراہان کو ضرورت کےمطابق عارضی ٹیچر رکھنے کی اجازت دے دی گئی۔سکول سربراہان عارضی اساتذہ کو ایجوکیشن اتھارٹی کی منظوری سے رکھ سکیں گے،عارضی اساتذہ کو تنخواہوں کی ادائیگی نان سیلری بجٹ سے کی جائےگی،پرائمری کے لئےگریجویٹ اور مڈل کے لئےماسٹر ڈگری ہولڈرز کو رکھا جاسکے گا۔
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور میں سینکڑوں ریٹائرڈ اساتذہ کے واجبات کی ادائیگی کا معاملہ حل ہونے کے قریب پہنچ گیا، ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے 30 کروڑ روپے کی گرانٹ منظور کرالی۔ ایجوکیشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ تمام ریٹائرڈ اساتذہ کو مرحلہ وار ادائیگیاں کردی جائیں گی۔
صدر ہیڈ ماسٹر ایسوسی ایشن میونسپل کیڈر اشفاق یونس کا کہنا ہے کہ 30 کروڑ روپے کی گرانٹ منظور کرواناسی ای او ایجوکیشن کا احسن اقدام ہے۔ ہیڈ ماسٹر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری اللہ رکھا کا کہنا ہے کہ سی ای او ایجوکیشن کی جانب سے اساتذہ کو ان سروس پرموشن دینے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ فیصلے سے اساتذہ کی داد رسی ہوگی۔