483 مخدوش عمارتوں کا ازسرنوسروے کرنے کا فیصلہ

2 Oct, 2019 | 01:08 PM

Shazia Bashir

راؤ دلشاد حسین: میٹروپولیٹن کارپوریشن کا خطرناک قرار دی گئی 483 مخدوش عمارتوں کا ازسرنوسروے کرنے کا فیصلہ، خطرناک قرار دی گئی عمارتوں  کا سروے حالیہ زلزلہ اورچھتیں گرنے کے تین واقعات رپورٹ ہونے پر کمشنرلاہور و ایڈمنسٹریٹر نے 7روزمیں رپورٹ مانگ لی۔

 تفصیلات کے مطابق کمشنرلاہوروایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن آصف بلال لودھی کی ہدایت پرایم اوپلاننگ رانا نوید اختر نے زونل افسران پلاننگ کو مراسلہ جاری کردیا، حالیہ زلزلہ اورمون سیزن کے بعد شہر میں تین پرانی عمارتوں کی چھتیں گرگئیں، شہرکی خطرناک عمارتوں کا سروے ایک ہفتے میں مکمل کرنا ہوگا۔

حالیہ عمارت کی چھت گرنے کے واقعات نے دوہزاراٹھارہ تا انیس کی رپورٹ میں زونل افسران کی طرف سے دیئے گئے ریڈ نوٹسز کا بھی پول کھول دیا، رپورٹ پر عملدرامد نہ کروانے پرکمشنر لاہور نے برہمی کا اظہار بھی کیا مون سون کے پیش نظر شہرمیں چار سو تراسی مخدوش عمارتیں کونوٹسز جاری کیےگئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا دس سال میں ایک سو اٹھانوے عمارتوں کو زمین بوس کر دیا گیا، دوسوچھیاسٹھ عمارتوں کی تعمیرو مرمت اور بحالی کا کام کیا گیا19 مخدوش عمارتوں کے فیصلے التواء کا شکار ہیں انتیس عمارتیں ریڈ زون میں شامل ہیں جن کی تعمیر و بحالی نہ ہو سکی ہے۔ عزیزبھٹی زون میں چھیاسٹھ مخدوش عمارتیں، داتا گنج بخش زون میں ایک سو پنتالیس اور گلبرگ زون میں چوبیس عمارتیں خطرناک قراد دی جاچکی ہیں، رپورٹ کے مطابق علامہ اقبال زون میں بیس نشتر زون میں تین، راوی زون میں چونتیس شامل ہیں۔

سمن اباد زون میں چورانوے، شالامار زون میں اکہتر اور واہگہ زون میں چوبیس عمارتیں خطرناک قرار دی جاچکی ہیں شہر میں پینتالیس خطرناک عمارتیں سی اینڈ ڈبلیو، ایل ڈی اے، ٹی ایم اے کی حدود میں الگ ہیں۔ کمشنر لاہور ڈویثرن اصف بلال لودھی کا کہنا ہے نئے سروے کے بعد تمام خطرناک عمارتوں کی تعمیرو بحالی کا عمل یقینی بنایا جائے گا۔

مزیدخبریں