وسیم عظمت: بحر الکاہل میں خط استوا کے قریبی سمندروں میں موسمیاتی فنیامنا ایل نینو ا پیدا کرنے کے بعد پراسرار حالات میں توقعات سے بہت پہلے فنا ہو گیا اور اس کی جگہ اچانک لانینا کے حالات جنم لے رہے ہیں۔ایل نینو کے قبل از وقت دم توڑ جانے کے سبب اکتوبر غیر معمو لی گرم ثابت ہوا اور انڈیا میں تو اکتوبر 2024 تاریخ کا گرم ترین اکتوبر ثابت ہوا۔ نومبر بھی گرم رہنے کا قومی امکان ہے، سردی دیر سے شروع ہونے اور معمول سے قدرے کم سردی ہونے کا امکان ہے اور سردی کے موسم کی بارش بھی معمول سے کچھ کم ہونے کا امکان ہے۔
دنیا کے موسم کے اداروں نے اس سال اہل نینو کا سال شروع ہونے کی پیش گوئی کی تھی جو پوری نہیں ہوئی، موسم کے بین الاقوامی ماہرین کے مطابق بحر الکاہل کے خط استوا کے علاقہ میں سمندر کی سطح کے پانی کے ٹمپریچر اور حرکات کے مشاہدات کے مطابق سمندر کی بالائی سطح کا ٹمریچر نصف فیصد گرا اور ایل نینو موسمیاتی فنامنا کی کنڈیشنز پیدا ہو ئیں لیکن نومنبر آنے سے پہلے ہی ایل نینو ٹھپ ہو گیا، اب موسم کے ماہرین اچانک یہ مشاہدہ کر رہے ہیں کہ ایل نینو کی جگہ لانینا کی کنڈیشنز آ رہی ہیں۔
گزشتہ پیش گوئی الٹ جانے سے دنیا کے میٹرلوجیکل ادارے گزشتہ کئی ہفتے سراسیمگی سے دوچار رہے ہیں اور اب لانینا کو بنتے دیکھ تو رہے ہیں لیکن اس کے آنے کی پیش گوئی کرنے میں محتاط ہیں البتہ بھارت کے میٹ آفس نے قدرے یقین کے ساتھ رسماً بتا دیا ہے کہ لانینا شروع ہونے کے امکانات واضح ہو رہے ہیں۔
ایل نینو کے زیر اثر بحر الکاہل کے خط استوا کے علاقے میں سمندر کے پانی کی بالائی سطح کم از کم نصف ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ گرم ہو جاتی ہے، سمندر کی بالائی سطح گرم ہونے کے دنیا بھر کے موسم پر کئی طرح کے اثرات پڑتے ہیں۔ جنوبی ایشیا یعنی پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، نیپال، پاکستان سے آگے افغانستان اور وسط ایشیا کے ممالک تک گرمی معمول سے زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ برسات میں بارش کم ہوتی ہے۔ اس کے الٹ لانینا شروع ہوتا ہے تو جنوبی ایشیا میں موسن سون کی برسات معمول سے زیادہ ہوتی ہے، خشک سالی ختم ہو جاتی ہے۔
یہ اکتوبر گرم ترین اکتوبر نکلا
دنیا کے موسم کے اداروں کو کو گزشتہ کم از کم ایک سال کے دوران تقریباً ہر مہینے کے آخر میں یہ بتانا پڑا کہ یہ مہینہ تاریخ میں گرم ترین مہینہ ثابت ہوا، اب یہ ہی بات اکتوبر کے بارے میں کہہ دی گئی ہے، بھارت کے میٹ ڈیپارٹمنٹ آئی ایم ڈی نے بتایا ہے کہ اکتوبر 2024 انڈیا کی تاریخ کا گرم ترین اکتوبر ثابت ہوا جب مہینے کا اوسط درجہ حرارت تاریخی واسط سے کم از کم ایک ڈگری سیلسئیس زیادہ نکلا اور کم سے کم ٹمپریچر کا اوسط بھی تاریخی اوسط سے ایک ڈگری زیادہ نکلا۔کم از کم درجہ حرارت اس اکتوبر میں 21.85 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جو پورے ملک میں 20.01 ڈگری سینٹی گریڈ کے معمول کے مقابلے میں ایک ڈگری زیادہ تھا۔
اکتوبر میں اوسط درجہ حرارت 26.92 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو 25.69 ڈگری سیلسیس کے معمول کے مقابلے میں 1901 کے بعد سے سب سے زیادہ گرم ہے۔ آئی ایم ڈی نے جمعہ (1 نومبر، 2024) کو بتایا کہ ہندوستان نے 1901 کے بعد سے اپنے گرم ترین اکتوبر کا تجربہ کیا۔
یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے ڈائریکٹر جنرل مرتیونجے موہاپاترا نے گرم موسم کی وجہ مغربی خلل کی عدم موجودگی اور خلیج بنگال میں کم دباؤ کے فعال نظام کی وجہ سے مشرقی ہواؤں کی آمد کو قرار دیا۔
انڈین ایکسپریس نے آئی ایم ڈی کے سربراہ مرتیونجے موہاپاترا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "چار کم دباؤ والے نظام تھے اور مغربی خلل کی غیر موجودگی جو درجہ حرارت پر نظر رکھ سکتی تھی - سبھی نے اکتوبر کے دوران معمول سے زیادہ کم سے کم درجہ حرارت میں حصہ ڈالا ہے۔" آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل مرتیونجے موہا پاترا نے گرم موسم کی وجہ خلیج بنگال میں کم دباؤ کے فعال نظاموں کی وجہ سے مغربی ڈسٹربنس کی عدم موجودگی اور مشرقی ہواؤں کی آمد کو قرار دیا۔
نومبر گرم نومبر ثابت ہو گا
انڈین میٹ آفس نے نومبر کے بارے مین پیش گوئی کی ہے کہ یہ بھی گرم نومبر ثابت ہو گا۔ انڈین میٹ ڈیپارٹمنٹ نے ملک کے کچھ حصوں کے لیے "بھاری سے بہت زیادہ بارش" کی پیشن گوئی کے ساتھ یہ ایک گیلا مہینہ ہونے کا بھی امکان ہے۔موسم کے دفتر نے کہا، "شمال مغربی ہندوستان اور وسطی ہندوستان کے کچھ علاقوں کو چھوڑ کر ملک کے بیشتر حصوں میں اوپر کی معمول سے معمول کی بارش کا امکان ہے۔"
سرد موسمی حالات کے آغاز میں تاخیر استوائی بحر الکاہل میں غیر جانبدار ال نینو حالات کے مسلسل پھیلاؤ کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے۔
آئی ایم ڈی کی ایک سرکاری پریس ریلیز کے مطابق، شمال مغربی اور مشرقی ہندوستان میں 3 اور 7 نومبر کے درمیان ہندوستان کی طرف سے کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں 2-3 ڈگری سینٹی گریڈ کی بتدریج کمی ہوگی۔
محکمہ موسمیات نے کہا کہ امکانی پیشن گوئی نومبر سے دسمبر کے دوران بتدریج لا نینا کے حالات پیدا ہونے کے زیادہ امکانات کی نشاندہی کرتی ہے۔ آئی ایم ڈی کے چیف نے بتایا کہ اس امر کی تحقیق کی جا رہی ہے کہ آخر لانینا کی کنڈیشنز پیدا ہونے کے باوجود یہ فنامنا اب تک شروع کیوں نہیں ہوا۔