قیصر کھوکھر: محکمہ داخلہ کے حکم پر کالعدم مذہبی جماعت کے گرفتار سینکڑوں کارکن رہا ہوگئے۔
معاہدے کے بعد مذہبی تنظیم کے کارکنوں کی رہائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق صوبہ بھر سے ایک ہزار کے قریب ٹی ایل پی کے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا تھا،جن کو شام تک رہا کر دیا جائےگا۔ یہ تمام کارکنان تین ایم پی او کے تحت نظربند کئے گئے تھے۔ حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان معاہدے کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب نےمذکورہ تمام کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جن کارکنوں اور رہنماؤں پرقتل، دہشت گردی سمیت سنگین نوعیت کے مقدمات ہیں، ان کو عدالتی پراسیس کے بعد رہا کیا جائے گا۔
مذہبی تنظیم کی مجلس شوریٰ کے رکن سجاد فیضی نے کہا ہے کہ بڑی تعداد میں گرفتار کارکنوں کو رہا کر دیا گیا ہے البتہ ان کا کہنا تھا کہ درست تعداد ابھی نہیں بتائی جا سکتی۔ ابھی تک صرف ان لوگوں کو رہا کیا گیا ہے جن پر مقدمات نہیں تھے انہیں محض 16 ایم پی او کے تحت نظر بند کیا گیا تھا
واضح رہے گزشتہ روز وفاقی وزیر علی محمد خان کی صدارت میں سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا۔اسٹیئرنگ کمیٹی وزیر اعظم کی ہدایت پر بنائی گئی ہے۔اجلاس میں وزیر قانون راجہ بشارت، وفاقی سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ پنجاب اورمذہبی تنظیم کی طرف سے غلام غوث بغدادی اور حفیظ اللہ قلبی نے شرکت کی تھی۔
اجلاس میں مذہبی تنظیم کے گرفتار کارکنوں کے مقدمات کی نوعیت، مفرور ملزمان، سولہ ایم پی او کے تحت درج ہونیوالے مقدمات اور شیڈول فور میں مطلوب ملزمان کی قانونی پوزیشن کا جائزہ لیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں مذہبی تنظیم کے رہنماؤں اور کارکنوں پر لاہور ، سادھوکی اور دیگر اضلاع میں 22 اکتوبر کے بعد انسداد دہشتگردی اور دیگر سنگین نوعیت کے مقدمات بھی زیر بحث آئے۔