(علی ساہی ) لاہورسمیت پنجاب بھر میں پولیس بھرتی کے لیےامیدواروں کی نادرا سے بائیو میٹرک تصدیق نہیں ہوگی، صرف کریمنل ریکارڈ چیک کیا جاسکےگا، بائیو میٹرک تصدیق نہ ہونے سے جعل سازی کے خدشات بڑھ گئے۔
تفصیلا ت کے مطابق پنجاب پولیس میں رواں سال نادرا نے پولیس کو بائیومیٹرک تصدیق کے لیے رسائی سے جواب دے دیاہے،38 ہزار سے زائد کانسٹیبلز اور12ہزارسے زائد ٹریفک اسسٹنٹس کےامیدواروں کا بائیو میٹرک مشینوں سےصرف کریمنل ریکارڈچیک کیا جائےگا، جوکہ پولیس ریکارڈ میں دوہزار سولہ سےابتک 40لاکھ ایف آئی آرز اور15لاکھ کے قریب ملزمان کا ریکارڈ موجود ہے۔
نادرا نےایک امیدوار کی تصدیق کےلیے35 روپے مانگےتھے جبکہ پولیس کی جانب سے امیدواروں کی تصدیق کے لیےفری سافٹ ویئردینےکےلیےکہا گیا تھا، گزشتہ بھرتی میں تمام امیدواروں کی نادرا سے تصدیق کےبعد امیدواروں کوبھرتی کےعمل میں شامل کیا گیا تھا، نادرا تصدیق سے امیدوار کی مکمل تفصیلات آن لائن حاصل ہوجاتی ہیں، بغیر تصدیق کے جعل سازی کے خدشات موجود ہوتے ہیں۔
لاہورسمیت پنجاب بھر میں 5ہزار پولیس اہلکاروں،ڈرائیورزاورٹریفک پولیس میں بھرتی کےلیےآج سے جسمانی پیمائش اوردوڑ کا عمل شروع ہو گا۔ جسمانی پیمائش کا عمل پانچ نومبر تک جاری رہے گا ۔ لاہور پولیس میں کانسٹیبل کی بھرتی کیلئے38 ہزار سے زائد امیدواروں نے فارم جمع کروائے ہیں جبکہ ٹریفک اسسٹنٹ کی بھرتی کیلئے صرف بارہ ہزار فارم موصول ہوئے ۔ بھرتی کا عمل ڈی آئی جی جواد ڈوگر اور ایس ایس پی ایڈمن عثمان باجوہ کی سربراہی میں کیا جا رہا ہے ۔ پولیس کے مطابق قد پانچ فٹ سات انچ اور چھاتی پینتیس انچ قابل قبول ہو گی۔اسی طرح خواتین کا قد پانچ فٹ دو انچ قابل قبول ہو گا ۔ تین روز تک قد اور چھاتی کی پیمائش کے بعد کامیاب امیدواروں کو اس کے بعد دوڑ کے عمل سے گزرنا ہو گا۔