(جنید ریاض) لاہوربورڈ میں چیئرمین کا عہدہ خالی سے ہونے 1600 ملازمین کو تنخواہیں جاری نہ ہوسکیں،بورڈ ایمپلائز یونین نےتنخواہوں کی عدم ادائیگی پر قلم چھوڑ ہڑتال کاعندیہ دے دیا۔
تفصیل کے مطابق چیئرمین لاہور بورڈ کی تعیناتی کا معاملہ حل نہ ہوسکا، جس کی وجہ سےآج بھی ملامین کو تنخواہیں جاری نہیں ہوسکیں گی،ملازمین کا کہنا ہے کہ آج بھی تنخواہیں جاری نہ ہوئیں تو احتجاج پر مجبور ہونگے،لاہور بورڈ کی جانب سے ہر ماہ کی یکم تاریخ کو ملازمین کو تنخواہیں ادا کردی جاتی ہیں لیکن اس بار یکم اکتوبر گزر جانے کے باوجود لاہور بورڈ کے1600 ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں۔
لاہور بورڈ میں600 ریگولر ملازمین،200 ڈیلی ویجز اور 550 پینشنرز شامل ہیں،ذرائع کے مطابق مستقل چیئرمین نہ ہونے سے بورڈ افسران بھی سر پکڑ کر بیٹھ گئے ہیں،بورڈ ملازمین نےمحکمہ ہائر ایجوکیشن سے چیئرمین بورڈ کی فوری تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے،دوسری جانب بورڈ حکام کا کہنا ہےکہ چیئرمین کی تعیناتی کےبغیرتنخواہوں کی ادائیگی نہ ممکن ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین لاہور بورڈ پروفیسر ریاض ہاشمی 14 اکتوبر کو عہدے سے ریٹائر ہوگئے تھے، محکمہ تعلیم نے نئے چیئرمین بورڈ کی تعیناتی کے لئے تین ناموں پر غور کیا۔ان میں پرنسپل جناح ڈگری کالج ڈاکٹر طاہرہ اورپرنسپل سمن آباد کالج حلیمہ آفریدی اورسابق کنٹرولر امتحانات ناصر جمیل کا نام شامل ہے۔پروفیسر ریاض ہاشمی چیئرمین بورڈ کے عہدے پر عارضی طور تعینات تھے۔مستقل چیئرمین بورڈکی تعیناتی کا فیصلہ پروفیسر ریاض ہاشمی کی ریٹائرمنٹ کے بعد کیا جائے گا۔