شاہین عتیق :احتساب عدالت نے شہبازشریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں فرد جرم کیلئے 11 نومبر کی تاریخ مقرر کردی۔
شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی، شہباز شریف اورحمزہ شہبازکو احتساب عدالت میں پیش کیاگیا، شہباز شریف اورحمزہ شہبازکوالگ الگ بکتربند گاڑی میں عدالت لایاگیا،عدالت نے جیل ٹرائل سے متعلق ڈی جی نیب سے جواب طلب کررکھا ہے،دوران سماعت رش کی وجہ عدالت برہم ہو گئی ،فاضل جج نے کہاکہ عدالت میں آج آپ نے پھر اتنا رش کردیا،میں نے کہاتھا کہ ایک حد تک افراد آنے دیں،ایسے تو کیس کی سماعت نہیں ہو سکے گی ۔
شہبازشریف اورحمزہ شہبازکو وعدہ معاف 265 سی کے بیان کی کاپیاں مہیاکردی گئیں،شہباز شریف اور دیگر ملزمان کو وعدہ معاف گواہان کے بیانات وصول کروادیئے گئے، شہبازشریف نے کہاکہ مجھے اپنے وکیل سے مشورے کےلئے مختصر سا وقت دیں، شہباز شریف نے اپنے وکیل سے مشاورت کے بعد دستخط اور انگوٹھا لگا دیا،عدالت نے شہباز شریف سمیت دیگرملزمان کوفرد جرم کیلئے 11 نومبر کو طلب کرلیا۔
خیال رہے احتساب عدالت میں شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے موقع پرمریم نواز بھی احتساب عدالت پہنچیں۔مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اپنے چچا شہباز شریف سے اظہار یکجہتی کے لیے احتساب عدالت پہنچیں جب کہ ان کے ہمراہ مریم اورنگزیب اور احسن اقبال سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
مریم نواز کی عدالت آمد پر لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد میں عدالت کے باہر جمع ہوگئی اور ان کی آمد پر نعرے بازی کی۔نیب حکام نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا جہاں احتساب عدالت کے جج نے کیس پر مختصر سماعت کے بعد آدھے گھنٹے کا وقفہ کردیا جس کے بعد مریم نواز کی کمرہ عدالت میں شہباز شریف سے ملاقات ہوئی۔ مریم نواز نے اپنے چچا زاد بھائی حمزہ شہباز کو تھپکی بھی دی اور انہیں بکتر بند میں عدالت لائے جانے کی مذمت کی۔