(یاور ذوالفقار)باغوں کے شہر میں بڑھتی آلودگی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ کا عبوری حکم نامہ جاری، واٹر کمیشن کو 27 دسمبر تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
لاہور ہائیکورٹ جسٹس شاہد کریم نے ماحولیاتی آلودگی پر قابوپانے کیلئے ہارون فاروق کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم جاری کر دیا،عدالت نے قرار دیا کہ لاہورمیں ماحولیاتی آلودگی حالیہ دنوں میں خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے، ایسا لگ رہا ہے جیسے آئندہ آنیوالے دنوں میں یہ ماحولیاتی آلودگی بدترین شکل اختیار کر جائے گی، ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈی جی ماحولیات تنویر وڑائچ نے آگاہ کیاکہ فصلوں کو جلانے کے اقدام کوسموگ کی بڑی وجہ قرار دیا گیا ہے اور لاہور کے اندر اور ارد گرد چلنے والی فیکٹریوں کو بھی ماحولیاتی آلودگی کا سبب قرار دیا گیا۔
عدالت نے عبوری تحریری حکم میں کہاکہ ایک بین الاقوامی ایجنسی نے لاہور کو آلودہ ترین شہر قرار دے دیا ہے، فصلوں کو نہ جلانے کے عدالتی حکم پر عملدرآمد کروانا محکمہ زراعت کی ذمہ داری ہے اور ڈی جی ماحولیات کو حکم دیا کہ چیئرمین ماحولیاتی کمیشن جسٹس ریٹائرڈ علی اکبر قریشی کی معاونت کریں اور رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔