ویب ڈیسک: حکومت سے مذاکرات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کو کہیں گے پنجاب میں الیکشن 14 مئی کو ہی کرائے جائیں ۔
تفصیلات کے مطابق چیئر مین سینٹ کی موجودگی میں اتحادی حکومت کے وفد سے مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 19اپریل کو سپریم کورٹ نے ایک تجویز دی تھی کہ سیاسی جماعتیں بیٹھ کر گفتگو سے راستہ نکال سکتی ہیں انہیں اعتراض نہ ہو گا ، اس مثبت سوچ کو سامنے رکھتے ہوئے پی ٹی آئی نے اپنی مزاکراتی ٹیم تشکیل دی ، ہمیں ذمہ داری سونپی گئی کہ پی ڈی ایم الائنس کے ساتھ گفتگو آگے بڑھائیں ، پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں رضا مند تھی سوائے مولانا فضل الرحمن کے ، ہماری تین نشستیں ہوئی اور اتفاق رائے کی طرف بڑھنے کی کوشش کی ۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اتفاق کیا کہ سیاسی جماعتوں کو یہ انڈیور کرنا چاہیے کہ ایسے اتفاق رائے پر متفق ہوجائے کہ ملک کے لئے بہتر ہو اور آئین کے دائرے میں ہو ، ان مزاکرات کو تاخیری حربے کے طور پر استعمال نہیں ہونا چاہیے ، سپریم کورٹ کا4اپریل کا فیصلہ آئین کی روح کے مطابق ہے اس کو آگے کے کر چلیں گے۔
اتفاق رائے کی صورت میں عملدرآمد کے میکینزم پر طے کرنا ہوگا ، آئین کے مطابق پنجاب اور کے پی میں 90روز میں انتخابات آئین کی پابندی ہے ، اس پر سیر حاصل بحث کی اور ایک دوسرے کا نکتہ نظر سمجھنے کی کوشش کی سندھ اور بلوچستان اسمبلی تحلیل ہونی چاہیے ،14مئی یا اس کے فوری بعد یہ مطالبہ رکھا ، 60دن کے اندر الیکشن ہوں۔
انہیں ایک آئینی کور دینا ہوگا جس کے لئے پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں جانے کے لئے تیار ہو ،ایک مرتبہ کی آئینی ترمیم کے لئے تیار ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ہم 14مئی کے انتخابات پر مطمئن ہیں اور پنجاب میں الیکشن ہو جائیں ، پی ڈی ایم چاہتی تھی کہ پورے ملک میں ایک ہی روز انتخابات کرائے جائے اسمبلیاں تحلیل تب ہو جب اسمبلی کی مدت پوری ہو ، سپریم کورٹ سے سفارش کریں گے کہ مذاکرات نہیں ہو سکے اس لیے پنجاب میں الیکشن 14 مئی کو ہی کرائے جائیں ۔