(ویب ڈیسک) اگرچہ ادرک کے بہت فوائد ہیں لیکن تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ ادرک کا حد سے زیادہ استعمال نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
ادرک کو وزن کم کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ غذا ہضم کرنے کا عمل بھی ادرک کے استعمال سے تیز ہوتا ہے اور اس سے بھوک بھی ختم ہوتی ہے۔
ادرک کا زیادہ استعمال جسم کی کیلوریز ختم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ ماہرین کے مشورے کے مطابق جو افراد وزن بڑھانا چاہتے ہیں انہیں ادرک کے استعمال سے اجتناب کرنا چاہیے۔
ادرک کے استعمال سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے اور اعضاء کی مضبوطی میں بھی مدد ملتی ہے۔ جو لوگ خون کو جمنے سے روکنے کی دوائیں لیتے ہیں یا پھر ہیموفیلیا کا شکار افراد ادرک سے پرہیز کریں۔
جن افراد کو جگر کی گرمی کی شکایت رہتی ہے وہ ایک دن میں ادرک 4 گرام سے زیادہ نہ استعمال کریں۔ ایسے افراد میں ادرک کا زیادہ استعمال جسم میں تیزابیت، پیٹ میں جلن، سینے میں درد اور جلن کا سبب بن سکتی ہے۔
ادررک کا رس گٹھیا یا جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کو درد سے نجات دلانے میں مدد دیتا ہے۔ جوڑوں کی سوزش ادرک کا عرق استعمال کرنے سے کم ہوتی ہے۔
دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے ادرک عام طور پر محفوظ اور مؤثر سمجھی جاتی ہے۔ دودھ کی فراہمی میں اضافے لے لیے ادرک کے استعمال کا مشورہ دییا جاتا ہے لیکن دودھ پلانے والی مائیں اگر ادرک کا زیادہ استعمال کریں تو بچے کے لیے بعض اوقات تکلیف کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
ادرک ایسے عوامل کا علاج کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے جو پریشانی یا افسردگی کا باعث بن سکتے ہیں لیکن اس کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں موڈ میں تبدیلی اور ذہنی دباؤ کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
دل کی بہت سی بیماریوں کے لیے ادرک ایک بہترین جڑی بوٹی ہے لیکن اس کی زیادہ مقدار کھانے سے دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے، خاص طور پر اگر کوئی شخص دل کی دوائیوں کے ساتھ ادرک بھی کھا لے۔
کیا ادرک کا حد سے زیادہ استعمال نقصان دہ ہے؟تحقیق میں نیا انکشاف
2 May, 2022 | 04:11 PM