تحریک انصاف کی درخواست،اسلام آباد ہائیکورٹ نے چھٹی کے روز فیصلہ سنادیا

2 May, 2022 | 01:44 PM

Muhammad Zeeshan

ویب ڈیسک:  تحریک انصاف کی قیادت پرتوہین مذہب کے مقدمات کیخلاف درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کو چھٹی کے روز کھولا گیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست پر فوری سماعت کرتے ہوئے شہباز گل کی امریکا سے وطن واپسی پر گرفتاری سے روک دیا۔فوادچودھری کیخلاف کارروائی سے بھی روک دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف  کی توہین مذہب مقدمات کے خلاف درخواست آج سماعت کے لیے مقرر  کی گئی اور  اسلام آباد ہائیکورٹ کو چھٹی کے باوجود کھول دیا گیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ درخواست پر سماعت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے اور سماعت کا آغاز کیا۔

تحریک انصاف کے وکلا نے فوادچودھری اور شہباز گل کی حفاظتی ضمانت کیلئے بھی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر  کی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے  کہ شہباز گل کو حفاظتی ضمانت دے کر متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کا موقع دیا جائے۔درخواست گزار کی جانب سے فیصل چودھری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

فیصل چودھری نے دلائل دئیے کہ جس دن یہ وقوعہ ہوا شہباز گل امریکہ میں تھے۔ ان کیخلاف فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار  کیا کہ شہباز گل کہاں پر ہیں ؟  جس پر فیصل چودھری نے کہا شہباز گل 28اپریل کو امریکا گئے تھے، چار مئی کو ان کی واپسی ہے۔ میں نے واپسی کا ٹکٹ بھی ساتھ لگایا ہے۔فیصل آباد، اٹک، جہلم، باریوالہ، کراچی، جھنگ، اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ سیاسی طور پر انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔پٹیشنر عدالت کے سامنے پیش ہونا چاہتے ہیں۔

وکیل پی ٹی آئی وکیل فیصل چودھری نے مزید کہا کہ شیخ رشید کے بھتیجے اور رکن قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ  کیا وہ تاحال اسمبلی کے ممبر ہیں؟کیا ان کا استعفی قبول ہوا ہے؟ اگر استعفی قبول نہیں ہوا تو کیا اسپیکر کی اجازت کے بغیر گرفتاری ہوسکتی ہے؟

فیصل چودھری نے دلائل دئیے کہ وزیر داخلہ نے کہا کہ شیخ رشید اور اس کے ساتھیوں کا گھروں سے نکلنا مشکل کرسکتا ہوں۔ مریم نواز کہتی ہیں عمران خان فتنہ ہے اسے کریش کرنا پڑے گا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ سیاست میں وضع داری ہر طرف سے ختم ہوگئی۔ آپ قانونی نقطے پر بات کریں۔

فیصل چودھری نے کہا 7رکنی بنچ کا فیصلہ ہے کہ ایک وقوعے کی ایک سے زیادہ ایف آئی آر درج نہیں ہوسکتی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے احکامات جاری کرتے ہوئے شہباز گل کو واپسی پر گرفتاری سے روک دیا ۔جبکہ  پولیس کو 9 مئی تک فواد چودھری کے خلاف کارروائی سے بھی روک دیا گیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نےفواد چودھری کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے۔ عدالت نے احکامات دئیے کہ سیکرٹری داخلہ یقینی بنائیں کہ فواد چودھری کو ہراساں نہ کیا جائے۔ آئندہ سماعت تک ان کے خلاف کوئی کارروائی بھی نہ کی جائے۔ عدالتی احکامات کی نقل سیکرٹری قومی اسمبلی کو بھی بھجوانے کی ہدایت کردی گئی۔

مزیدخبریں