ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عمران خان کیخلاف توہین مذہب کے مقدمات،ریاست کا مدعی بننے کا امکان

سابق وزیراعظم عمران خان
کیپشن: Ex PM Imran Khan
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ  وزیر اعظم سے درخواست کرتاہوں عمرانی فتنہ جو پروان چڑھ رہاہے اگر مقدمات درج کروائیں گے تو فتنہ مزید پھیلے گا  ۔عمرانی فتنہ کو اب ختم کرنا ہوگا سٹیٹ کو اس کا مدعی بننا پڑے گا  ۔

لاہور پریس کلب  میں  پریس کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ جو سازش کا چورن بیچا جارہاہے عوام کے علاوہ دنیا کے مسلمانوں کے دل مسجد نبوی واقعہ پر دکھے ہیں  ۔عمرانی فتنہ پروان چڑھ رہاہے اس پر کلمہ گو پریشان ہیں ۔

جاوید لطیف نے کہا سیاست میں بیانیہ کو کوئی قبول کرتا کوئی نہیں لیکن پاکستانی سیاستدانوں کے خلاف کارروائی ہوتی رہیں  ۔لوگ عمرانی انتقام کا نشانہ بنے تو پتہ چلا سازش کی بھینٹ صحافی کا نشانہ بن چکے  ۔کھیل ہمارے جذبہ ایمانی اور دین کےلئے کھیلاگیا۔ عمران خان سازش کا چورن بیچنا بند کریں۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عمرانی فتنہ سازش جہاں سے تیار ہوئی ۔خفیہ ہاتھ قوم کے سامنے بے نقاب کئے جائیں ۔ وزیراعظم سے گزارش ہے کہ قوم کی آواز بنیں دنیا کے کلمہ گو بنیں۔ مقدس مقامات کی بے حرمتی برداشت نہیں کی جائے گی  ۔

لیگی رہنما نے مزید کہا کہ پشاور کنونشن میں عمران خان نے لوگوں کو ہدایت کی ۔تقابلی جائزہ کس سے کیا گیا  ؟ مدینہ منورہ جو کچھ ہوا جس خوشی کااظہار کیاگیا ۔حضور سے اونچی آواز گستاخی کے زمرے میں آتا ہے  ۔پی ٹی آئی کے لوگوں نے اونچی آواز کیا گالیاں مارکٹائی کی پھر کہا کہ منصوبہ بندی سے نہیں ہوا  ۔شیخ رشید کہتا رہا کہ جب ن لیگ کے لوگ جائیں گے تو واقعات ہوں گے ۔عمران کابینہ کے لوگ کہتے رہے اور دینی جذبات کو مجروح کرتے رہے۔

جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ  چاند رات کو بھی اعتکاف سے اٹھ کر خوشی کا تہوار مناتے ہیں مگر عمرانی فتنہ ادھر بھی کہتا باہر نکلیں اور پارٹی پرچموں کے ساتھ نکلیں  ۔رویت ہلال کمیٹی عمران خان کی بنائی ہوئی ہے کبھی ایسا نہیں ہوا سرکاری طور پر دو عیدیں کی جائیں ۔ سرکاری طورپر عمرانی فتنہ اثر کررہاہے جہاں اس کی حکومت ہے وہاں عید کااعلان کر دیا ہے  ۔اسلامی جمہوریہ پاکستان اسلام کا قلعہ ہے اس میں عمران خان انتشار و فساد پیدا کرکے خون ریزی کرنا چاہتے ہیں۔

Muhammad Zeeshan

Senior Copy Editor