حسن علی:ماہ رمضان میں سبزیوں اورفروٹ کی قیمتوں میں اضافہ کنٹرول نہ کیا جاسکا۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کریک ڈاؤن کے باوجود بھی قیمتیں آسمان پر ہیں۔
ماہ رمضان کا پہلا عشرہ اپنےاختتام کی جانب بڑھ رہا ہے لیکن شہرمیں منافع خوروں کو نکیل نہ ڈالی جا سکی، سبزیوں اورپھلوں کی منہ مانگے داموں پر فروخت جاری ہیں.
رمضان کامبارک مہینہ شروع ہوا توہرسال کی طرح اس سال بھی منافع خور مافیا نے اپنے پنجےگاڑ لیے، سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کردیا گیا،،شہرکےمختلف علاقوں میں لیموں400سے500روپے،آلو 60سے70روپے،پیاز50 سے 60 روپے،لہسن300 اورادرک 400 روپےفی کلو میں فروخت ہوتا رہا،جبکہ پھلوں کی قیمتوں میں بھی کوئی کمی نہ آسکی۔
شہر میں برائلر کی قیمت میں کمی جبکہ فارمی انڈوں کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔سرکاری نرخ نامے کے مطابق زندہ مرغی تین روپے کمی کے بعد 143 روپے جبکہ مرغی کا گوشت 5 روپے کمی کے بعد 207 روپے دی کلو ہو گیا جبکہ فارمی انڈے 6 روپے اضافے کے بعد 94 روپے فی درجن ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب یوٹیلیٹی سٹورز پر رمضان پیکج کے تحت اشیا ضروریہ کی قلت دور نہ ہو سکی۔وفاقی حکومت کی جانب سے یوٹیلیٹی سٹورزکےذریعےعوام کو ماہ رمضان میں ریلیف دینےکےدعوےصرف دعووں کی حد تک نظر آتے ہیں کیونکہ یوٹیلیٹی سٹورز پر نہ تو دالیں فراہم کی جا سکیں اور نہ ہی بیسن جبکہ یوٹیلیٹی سٹورز پر فراہم کی جانیوالی کھجوریں بھی نجی کمپنی سےمہنگےداموں خریدکرمہنگے داموں ہی فروخت ہونےلگیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کنٹرول کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے،موجودہ حکومت صرف اور صرف دعوے کررہی ہےجبکہ عملی طور پرقیمتوں کوکنٹرول کرنے کے لیےکوئی اقدامات نہیں کیےجا رہے۔
شہریوں کا کہنا ہےکہ حکومت کم از کم ماہ رمضان میں عوام کو ریلف دینے کے لیےاپنےجاری کردہ سرکاری نرخنامےکےمطابق سبزیوں اور پھلوں کی فروخت کو یقینی بنائے۔