بیوروکریٹس کو سرکاری اراضی الاٹ کرنے کی منظوری

2 May, 2020 | 09:17 AM

Sughra Afzal

مال روڈ (علی رامے) پنجاب حکومت نے اربوں روپے کی آرمی شہداء کے خاندانوں کیلئے مختص اراضی سرکاری افسروں کو الاٹ کرنے کی منظوری دیدی، جنوبی پنجاب میں موجود تقریبا 4 ارب مالیت کی سینکڑوں ایکڑ اراضی 54 سرکاری افسروں کو الاٹ کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق کابینہ ممبرز کی مخالفت کے باوجود وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بیوروکریٹس کو زمین الاٹ کرنے کی منظوری دے دی ہے جبکہ ماضی میں بیوروکریٹس کو اس طرح سرکاری اراضی کی الاٹمنٹ کی مثال کہیں نہیں ملتی، معاملے کو چھپانے کیلئے کابینہ اجلاس کی جاری کی گئی پریس ریلیز میں بھی اس منظوری کا ذکر نہیں کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے زمین کی الاٹمنٹ کے معاملے پر کابینہ کے کئی ارکان  نے مخالفت بھی کی۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دورمیں بھی افسروں کو شہداء کی زمین الاٹ کرنے کی سمری بھجوائی گئی تھی، ذرائع کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے 28 فروری 2012ء کو سمری سخت ریمارکس لکھنے کے بعد مسترد کردی تھی۔

یا د رہےکہ سابق فوجی حکمران جنرل (ر) پرویز مشرف نے ریٹائرڈ اور شہید فوجیوں کے اہل خانہ کیلئے مختص 10 ہزار کنال سے زائد فوجی زمین اپنے سیاسی مخالفین کے فرنٹ مین، غیر مستحق افراد اور درجنوں سویلین عہدیداروں بشمول اپنے باورچی، نائی، خانساماں، محافظ اور اپنے ذاتی اسٹاف کے دیگر ارکان میں بانٹی تھی۔

پرویز مشرف کے دور میں پنجاب میں موجود 6700 کنال فوجی زمین پنجاب حکومت کے 47 افسران کو الاٹ کرنے کے حوالے سے شہباز شریف حکومت نے فوج میں ایک ریفرنس دائر کیا تھا کہ وہ اس متنازع الاٹمنٹ کو منسوخ کرے۔

دوسری جانب پرویز مشرف کے دور میں ڈیرہ اسمٰعیل خان میں کی گئی متنازع الاٹمنٹ کے حوالے سے نیب نے 2010-2011ء میں سویلین افراد کو الاٹ کی جانے والی فوجی زمین کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کیلئے جی ایچ کیو سے رابطہ کیا تھا۔

مزیدخبریں