(عبداللہ شریف) لیڈز یونیورسٹی پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی، فوٹیج میں واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آور آزادانہ طور پر کلمہ چوک کے مین روڈ سے آئے اور بلڈنگ میں انتظامیہ اور سٹاف پر پستول اور ڈنڈوں سے تشدد کیا۔
یونیورسٹی پر ہونیوالے حملے میں متعدد افراد کیساتھ ساتھ چیئرمین لیڈز یونیورسٹی عبدالغفور وٹو اور ان کے بیٹے بھی زخمی ہوگئے تھے، جس کی ایف آئی آر تھانہ گارڈن ٹاؤن میں درج ہے، فوٹیج سے اب تک شناخت ہونیوالے حملہ آوروں میں کوثر پروین، مصطفیٰ وٹو، مرتضیٰ وٹو، نوید وٹو، ندیم وٹو، رزاق جوئیہ، عبداللہ وٹو، امجدوٹو، اشرف وٹو، فیصل وٹو، مسرت جٹی، یاسین عرف فوجی، احمد جوئیہ، ظہور وٹو اوراسد وٹو کے گارڈزاورچالیس کے قریب نامعلوم افراد شامل ہیں۔
فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ندیم وٹو پستول کی مدد سے لوگوں کو نشانہ بنا رہا ہے، کوثر پروین ڈنڈے کی مدد سے خود بھی حملہ آور ہے اور دوسرے حملہ آوروں کی قیادت بھی کر رہی ہے، پولیس کے آنے کا سن کر کوثر پروین اور اشرف وٹو حملے کے بعد جائے وقوعہ سے شواہد مٹا کر حملہ آوروں کو بھگا رہے ہیں۔
فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہےکہ اشرف وٹو تالے توڑ نے اور حملے کیلئے افراد کو بلارہے ہیں، حملہ آور آزادانہ پر تشدد حملے بعد فتح کے نعرے لگاتے رہے اور للکارتے رہے۔