ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

رانا ثنا اللہ کو ’’ٹھمکے‘‘ کہنا مہنگا پڑ گیا

رانا ثنا اللہ کو ’’ٹھمکے‘‘ کہنا مہنگا پڑ گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

قذافی بٹ: خواتین کے حوالے سے رانا ثناء اللہ کے نازیبا الفاظ کے خلاف مذمتی قرار داد  پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق قرارداد مسلم لیگ ق کے چوہدری عامر سلطان چیمہ کی جانب سے جمع کرائی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ نہ صرف ووٹ کو عزت دو بلکہ خواتین کو بھی عزت دو۔  جس کسی نے بھی ماں،بہن،بیٹی کا دل دکھایا،اس نے سکھ نہ پایا۔

قرارداد میں کہا گیا کہ صنف نازک کا احترام اسلامی،اخلاقی اور مذہبی طور پر ہم سب پر لازم ہے۔ وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے خواتین سے متعلق جو گھٹیا خیالات کا اظہار کیا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں۔ ان کے اس بیان سے ملک بھر کی خواتین میں سخت غم وغصہ پایا جاتا ہے۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ اپنے بیان پر معافی مانگیں۔ اور تمام سیاستدانوں کو پابند کیا جائے کہ وہ کسی بھی عورت سے متعلق نازیبا الفاظ استعمال کرنے سے گریز کریں۔

واضح رہے کہ لاہور میں عمران خان کے ہونے والے جلسے میں جن خواتین نے شمولیت کی تھی ان پر رانا ثنا اللہ نے الزام لگایا تھا کہ وہ خواتین گھریلو نہیں تھیں۔ ان کے ٹھمکے بتا رہے تھے کہ وہ کہاں سے آئی ہیں۔

رانا ثنا اللہ کا یہ بیان آتے ہی لاہوری خواتین کو ایسا غصہ آیا جو ابھی تک ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔خواتین کا کہنا ہے کے رانا ثنا اللہ اپنے اس بیان پر پاکستان بھر کی خواتین سے معافی مانگیں۔

خواتین کے اس ایکشن پر رانا ثنااللہ نے میڈیا کے زریعے خواتین سے معافی مانگی اور یہ بھی واضح کیا کہ ان کا ہرگز یہ مقصد نہیں تھا کہ ان کے اس بیان سے کسی کی دل آزاری ہو۔

یہ بھی ضرور پڑھیں:تحریک انصاف کی خواتین رانا ثنااللہ کے پیچھے پڑگئیں 

 علاوہ ازیں رانا ثنااللہ کے اس بیان پر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف بھی میدان میں آئے اور رانا صاحب کے بیان پر پردہ ڈالتے ہوئے ان کی طرف سے خود معافی مانگ لی اور کہا کہ اگر کسی خاتون کو رانا ثنا اللہ کے الفاظوں سے تکلیف پہنچی ہے تو میں خود معذرت کرتا ہوں۔

خیال رہے کہ رانا ثنا اللہ کے خلاف درخواست تحریک انصاف کی رہنما سارہ احمد کی جانب سے بھجوائی گئی ہے۔ درخواست مین موقف اختیار کیا گیا کہ راناثناءاللہ کے کلمات سے ملک بھر میں خواتین کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ راناثناءاللہ کے خیالات کسی غلطی کا نتیجہ نہیں سوچی سمجھی شرانگیزی ہے۔ صوبائی وزیر کے بیان کا نوٹس لیا جائے اور سخت کارروائی کی جائے۔

تحریک انصاف کی اراکین سعدیہ سہیل رانا، ڈاکٹر نوشین حامد، شنیلہ روتھ ، راحیلہ مہدی اورپی ٹی آئی کی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات سارہ احمد نے صوبائی محتسب سےملاقات کی اور انہیں رانا ثناء اللہ کے خلاف کارروائی کے لیے درخواست دی۔ میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے خواتین رہنماوں کا کہنا تھا کہ صوبائی وزیرقانون نے خواتین کے خلاف نازیبا اور غیر اخلاقی زبان استعمال کی جس سے پوری پاکستانی خواتین کا وقار مجروح کیا گیا ہے ۔

خواتین رہنماوں نے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی معذرت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء اللہ کی معافی سے کچھ کم قبول نہیں کریں گے۔ وہ ٹی وی پر آکر خواتین سے معافی مانگیں۔ پی ٹی آئی خواتین رہنماوں کا کہنا تھا کہ اگر صوبائی محتسب سے انصاف نہ ملا تو وفاقی خاتون محتسب سے رابطہ کریں گے۔ اگر وفاق سے بھی انصاف نہ ملا تو تحریک انصاف کی خواتین ملکی سطح پر تحریک چلائیں گی۔