سٹی42 : مسلم لیگ ن کے صدر ،سابق وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت عظمیٰ کے انتخاب کیلئے کاغذات جمع کرا دئیے۔
وزارت عظمیٰ کے لیے اتحادی جماعتوں کے امیدوار شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی سیکرٹری قومی اسمبلی کے پاس جمع کرا دیے گئے ہیں۔ مسلم لیگ ن کو پیپلز پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان، استحکام پاکستان پارٹی کی حمایت حاصل ہے۔
وزیر اعظم کا انتخاب کل ہوگا،مسلم لیگ ن کے نامزد امیدوار میاں شہباز شریف اور سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب کے درمیان مقابلہ ہوگا ۔سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی تعداد 91 ہے۔
خیال رہے کہ 336 رکنی ایوان میں وزارت عظمیٰ کے لیے 169 ووٹ درکار ہیں جبکہ اتحادی جماعتوں کو 209 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
قومی اسمبلی میں رولز آف پروسیجر اینڈ کنڈکٹ آف بزنس 2007ء کے دوسرے شیڈول کے مطابق وزیراعظم کا انتخاب اراکین قومی اسمبلی کی جانب سے کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کے اسلامی جمہوریہ مملکت ہونے کی وجہ سے حکومت کے سربراہ کا مسلمان ہونا ضروری ہے۔
وزیراعظم کے انتخاب میں حصہ لینے والے امیدوار کو انتخاب سے ایک روز قبل دوپہر 2 بجے تک کاغذات نامزدگی جمع کروانے ہوتے ہیں جس کے بعد نئے منتخب اسپیکر قومی اسمبلی ان نامزدگیوں کی جانچ کرتے ہیں۔
اگر کوئی امیدوار انتخاب سے قبل اپنے کاغذات نامزدگی واپس لینا چاہے تو وہ کس بھی لمحے واپس لے سکتا ہے۔
ملک کے 24ویں وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے شہباز شریف، عمر ایوب اور بلاول بھٹو زرداری نے بطور امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کروائے جوکہ منظور کرلیے گئے تھے۔
وزیر اعظم کا انتخاب کیسے ہوتا ہے؟
وزیر اعظم کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد حتمی امیدواروں کا اعلان کیا جاتا ہے۔پولنگ ڈے پر وزیراعظم کے انتخاب سے قبل قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے 5 منٹ تک گھنٹی بجانے کی ہدایت دی جاتی ہے تاکہ غیرحاضر اراکین ایوان میں آسکیں۔ سب کے آنے کے بعد اسمبلی کا اسٹاف، لابی کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر تعینات ہوجاتے ہیں اور ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے تک کسی کو آنے اور جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے نامزد امیدواروں کے نام کو اسمبلی ارکان کے سامنے پکارا جاتا ہے اور پھر دوسرے شیڈول میں موجود طریقہ کار کے ذریعے انتخاب کا عمل آگے بڑھایا جاتا ہے۔
ووٹنگ کیسے ہوتی ہے؟