ویب ڈیسک : اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کے اجلاس سے روسی وزیر خارجہ کو اس وقت سخت ندامت کا سامنا کرنا پڑا جب وہ خطاب کے لئے آئے تو اکثر مندوبین اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے۔
رپورٹ کے مطابق یوکرین سے جنگ چھیڑنے کے بعد روس کے بائیکاٹ اور پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے، مغربی ممالک کی جانب سے فضائی حدود کی بندش اور منجمد اثاثوں سمیت صدر ولادیمیر پیوٹن، ان کے رشتہ داروں اور قریبی حلقوں کے خلاف اور روسی معیشت پر مزید سخت اقتصادی پابندیوں کا اعلان کیا جاچکا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے پینل کے اجلاس کے دوران جب سرگئی لاوروف کا پہلے سے ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام چلنا شروع ہوا تو سفارت کار کمرے سے باہر نکل گئے۔
واک آؤٹ کی قیادت کرنے والی یوکرین کی سفیر ییہنیا فلپینکو نے چیمبر کے باہر ایک بڑے یوکرینی جھنڈے کے گرد جمع ہونے والے ہجوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان یوکرینی باشندوں کی حمایت کے اس شاندار مظاہرے کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ جو اپنی آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں۔