فہد علی: شہر میں پتنگ بازی کا سلسلہ نہ رک سکا،پتنگ بازوں نے پابندی کا بو کاٹا کردیا، ڈور پھرنے سے دو شہری زخمی، رواں سال دس شہری دھاتی ڈور کا شکار بن گئے۔ لاہور پولیس پتنگ بازوں کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائےایس ایچ اوز کو شوکاز نوٹس دینے سے آگے نہ بڑھ سکی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس پتنگ بازی کا خونی کھیل روکنے میں ناکام ہے، رواں سال میں اب تک 10 افراد دھاتی ڈور پھرنے سے زخمی ہو چکے ہیں۔ آج صبح مصری شاہ میں 23 سالہ مبین اور اچھرہ میں پچیس سالہ عمران دھاتی ڈور کا نشانہ بن گئے۔22 جنوری کو تھانہ مصطفیٰ آباد کی حدود میں شہباز نامی شہری ڈور پھرنے سے زخمی ہو گیا۔
24 جنوری کو ایک ہی دن میں 2 بچوں سمیت 3 افراد قاتل ڈور کا نشانہ بنے،جن میں جنرل ہسپتال کے قریب 8 سالہ حسنین اور 14 سالہ ریحان، آزادی فلائی اوور پر 21 سالہ محبوب بھی ہاتھ اور چہرے پر ڈور پھرنے سے زخمی ہوئے۔ 27 جنوری کو آشیانہ روڈ پر شہری گلے میں ڈور پھرنے سے زخمی ہوا تھا۔30 جنوری کو ڈیفنس اے کے علاقے میں 40 سالہ اللہ دتہ دھاتی ڈور کا شکار ہوا،اٹھائیس فروری کو شاہدرہ کی علاقے میں ڈور پھرنے سے شہری زخمی ہوا۔
گزشتہ روز قلعہ گجر سنگھ کے علاقے میں 43 سالہ عمران بھی گلے میں ڈور پھرنے سے زخمی ہوگیا۔ادھرپولیس افسران متعلقہ ایس ایچ اوز کو شوکاز نوٹس دینے کے علاوہ کچھ نہیں کرسکے۔پولیس افسران پتنگ بازوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی بجائے ایس ایچ اوز کو کلوز لائن کرنے کو ترجیح دینے لگےہیں۔
دوسری جانب سی سی پی او نے ڈور پھرنے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈویژنل ایس پیز سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ غلام محمود ڈوگر کا کہنا تھا کہ رواں سال پتنگ بازی پر 651 مقدمات درج کیے گئے جبکہ پتنگ بازی پر 675 ملزموں کو حراست میں لیا گیا۔ اس کے علاوہ 9 ہزار 77 پتنگیں، 818 چرخیاں اور 7 ہزار سے زائد پتنگوں کا خام مال برآمد کرلیا گیا ہے۔