سٹی 42: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نیب کو بند کرنے کا مطالبہ کردیا ۔کہتے ہیں کہ نیب کالا قانون ،سیاسی انتقام کیلئے استعمال ہورہا ہے ، نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔انصاف کے ادارے ڈیم والے ادارے نہ بنیں۔
لاہور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلا ول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے میڈیا سمیت ہر شعبے پر حملہ کیا،موجودہ حکومت نےپہلامعاشی حملہ میڈیا پرکیا،بلاگر،ٹوئٹرپرپوسٹ کرنے والےبچوں پربھی سینسرشپ لگائی جارہی ہے،ہماری کوشش ہوگی کہ آپ کی آواز بنیں،ایسا نیا پاکستان نہیں مانیں گے جہاں صحافیوں کوبولنے اوراظہارکی آزادی نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آج ہرطرف سے جمہوریت پرحملے ہورہے ہیں،آج پاکستان میں جمہوریت ہے تواس میں صحافیوں کا خون شامل ہے۔پہلے سے ہی جانتے تھے نیب اورمعیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے،کوئی ماننے کوتیارنہیں کہ نوازشریف جیل میں یا لندن میں کرپشن کی وجہ سے ہیں،مثبت تنقید ملک کیلئے بہتر ہوتی ہے اسے برداشت کرنا چاہیے،خورشید شاہ کے مرحوم بھائی کے نام نیب کا نوٹس بھجوا دیا گیا ہے،خورشید شاہ آج بھی جیل میں ہیں،آج سیاسی انتقام عروج پر ہے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کوئی ماننے کوتیارنہیں کہ نوازشریف جیل یا لندن میں کرپشن کی وجہ سے ہیں،پنشن تودورکی بات لوگوں کوتنخواہ نہیں مل رہی،ایک طرف جمہوری اسپیس چھینا جارہا ہے دوسری طرف معاشی حقوق چھینے جارہے ہیں،معیشت کوعوام کی مرضی سے چلانا پڑے گا،
جوآپ کے حقوق چھیننا چاہتےہیں وہ غیرجمہوری لوگ ہیں۔
ایک طرف جمہوری اسپیس چھیننا جارہا ہے دوسری طرف معاشی حقوق چھینے جارہے ہیں،موجودہ حکومت نےپہلامعاشی حملہ میڈیا پرکیااور ادائیگیاں روکیں ،نہ صرف سیاسی لوگ بلکہ مختلف اداروں سے وابستہ افرادبھی حکومت کے نشانے پر ہیں ،عمران خان نے بھی ماناکہ نیب اورمعیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے،آرڈیننس جاری کیا،بزنس مین بھی کہہ چکے نیب اورمعیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے،پہلے سے ہی جانتے تھے نیب اورمعیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔
وزیر ریلوے شیخ رشید سے متعلق سوال پر بلاول بھٹو نے کہا کہ گٹر وزیر ریلوے خود ہمیشہ سلیکٹڈ وزیر ہوتا ہے، گٹر کی باتوں کو گٹر میں پھینک دینا چاہیے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ موجودہ گٹر وزیر ریلوے کے دور میں سب سے زیادہ ٹرین حادثات ہوئے، جب ٹرین حادثات ہوتے تھے تو عمران خان مطالبہ کرتے تھے وزیر ریلوے مستعفی ہوں، حیران ہوں اتنے بڑے ریلوے حادثات کے باوجود وزیر ریلوے اپنے عہدے پر موجود ہیں۔ شیخ رشید کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ یہ ان کی آخری باری ہے جب وہ سلیکٹ ہوئے، اس کے بعد ان کے ساتھ جو کچھ ہو گا اس سے سب کو مزہ آئے گا۔