(عثمان خادم) اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر نے کہا ہے کہ ساڑھے 12 کروڑ عوام کو ٹک ٹاکر حکومت پنجاب میں چلا رہی ہے، جو سپلیمنٹری بجٹ دیا تھا اسکا 20 فیصد بھی خرچ نہیں ہوا، سارا پیسہ غیر قانونی سرگرمیوں پر خرچ کیا، ہم احتجاج کا اعلان کر رہے ہیں، پہلا احتجاج آئی جی پنجاب کے دفتر کے سامنے کریں گے۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر نے پنجاب اسمبلی میں پریس کانفرنس کی، اراکین اسمبلی شیخ امتیاز محمود، فرخ جاوید مون، قانونک مشیر ابوذر سلمان بھی ان کے ہمراہ تھے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک احمد خان بھچر نے کہا کہ پنجاب میں ہمارے ٹکٹ ہولڈرز پر مقدمات کی نئی لہر اٹھی ہے، جہاں ہمارے 10 ورکرز اکٹھے ہوتے ہیں انہیں اٹھا لیا جاتا ہے، جہاں ہم کسی جلسے کی اجازت لیتے ہیں متعلقہ ڈی سی حیلے بہانے کرتا ہے، ہماری مجبوری بن چکی ہے کہ ہم احتجاجی تحریک کی طرف جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو سابق وزیراعظم والی کوئی سہولت جیل میں نہیں مل رہی، 3 دن پہلے انہیں کولر دیا گیا ہے، کیا ان چھوٹی چھوٹی حرکتوں سے بانی چئیرمین ٹوٹ جائیں گے؟ نہیں بالکل بھی نہیں ٹوٹیں گے، ایاز صادق، نواز شریف، خواجہ آصف نے فلور آف ہاؤس پر اداروں کے خلاف بات کی، ہماری ایک ٹویٹ پر نوٹسز جاری ہو گئے ہیں۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹک ٹاکر حکومت پیٹرول کی قیمت بھی اپنی مرضی کی نہیں مقرر کرسکی، ساڑھے 12 کروڑ عوام کو ٹک ٹاکر حکومت پنجاب میں چلا رہی ہے، جو سپلیمنٹری بجٹ دیا تھا اسکا 20 فیصد بھی خرچ نہیں کیا، انہوں نے سارا پیسہ غیر قانونی سرگرمیوں پر خرچ کیا، ہم احتجاج کا اعلان کر رہے ہیں، پہلا احتجاج آئی جی پنجاب کے دفتر کے سامنے کریں گے، تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز ناجائز آئی جی کا حکم نہ مانیں، یہ آئی جی پی ٹی آئی کے کارکنوں کے گھروں کی چادر چار دیواری کا تقدا پامال کر رہا ہے۔
انہوں تنقیدی نشتر برساتی ہوئے مزید کہا کہ اب فارم 47 والے فیصلے ریٹائرڈ ججوں سے کرنے جا رہے ہیں، حاضر سروس ججز ڈٹ گئے ہیں اس لیے ریٹائرڈ ججز کو لایا جا رہا ہے، کابینہ کی تاریخ میں پہلی بار جیل میں بیٹھے شخص کے نام پر ایف آئی آر دینے کا فیصلہ کیا گیا۔