سٹی42: وزیراعظم شہباز شریف عوامی جمہوریہ چین کے صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کیانگ کی دعوت پر 4 سے 8 جون تک چین کا سرکاری دورہ کریں گے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم بیجنگ کے علاوہ ڑیان اور شینزن شہروں کا بھی دورہ کریں گے۔ بیجنگ میں وزیر اعظم صدر شی جن پنگ جبکہ لی کیانگ کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت کریں گے، نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین اور اہم سرکاری محکموں کے سربراہان سے، تیل و گیس، توانائی، آئی سی ٹی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کی سرکردہ چینی کمپنیوں کے کارپوریٹ ایگزیکٹوز سے ملاقاتیں کریں گے۔
اسلام آباد میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ شین زن میں دونوں ممالک کے سرکردہ تاجروں، کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں ، چائنا پاکستان بزنس فورم سے خطاب کریں گے۔ وہ چین میں اقتصادی اور زرعی زونز کا بھی دورہ کریں گے۔ دورہ کے دوران فریقین ہمہ موسمی سٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ پر بات چیت کریں گے۔ فریقین چین پاکستان اقتصادی راہداری کو اپ گریڈ کرنے، تجارت اور سرمایہ کاری کو آگے بڑھانے، سلامتی اور دفاع ، توانائی، سپیس، سائنس اور ٹیکنالوجی اور تعلیم میں تعاون کو بڑھانے سمیت ثقافتی تعاون اور عوام کے درمیان رابطوں کو فروغ دے کر پاک چین دوستی کی مستقبل کی سمت طے کرکے مزید مضبوط بنانے کے لئے بات چیت کریں گے۔
بیجنگ میں چینی وزارت خارجہکے ترجمان نے بتایا کہ شہباز شریف چین کے وزیر اعظم لی کی کیانگ کے دعوت پر چین کا دورہ کر رہے ہیں ۔ پاک چین قیادت کی ملاتوں میں باہمی تعلقات کیلئے مشترکہ بلیو پرنٹ تیار کیا جائے گا ۔ پاکستان چین دوستی موئونٹ تائی کی طرح اونچی، آزمائشوں پر پورا اتری ہے۔
وزیراعظم کے دورہ چین کے متعلق اہم اجلاس
وزیراعظم پاکستان کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چار جون کو دورہ چین سے قبل گزشتہ روز اسلام آباد میں اہم متعلقہ وزرا کے ساتھ ایک جائزہ اجلاس کیا، جس میں اس اہم دورہ سے متعلق تمام امور کا جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم کی زیرصدارت صبح سات بجے شروع ہونے والے اس اہم اجلاس میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی شریک تھے۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک، وفاقی وزیر نجکاری عبد العلیم خان، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان اور اعلیٰ سرکاری افسران بھی اس اجلاس کا حصہ تھے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور چین میں تعینات پاکستان کے سفیر اجلاس میں بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین میں ان کے ہمراہ وفاقی کابینہ اور غیر حکومتی شخصیات کا ایک بڑا وفد بھی ہو گا۔ پاکستان سے صنعت کار ، سرمایہ کار اور کاروباری افراد بھی وزیراعظم کے ہمراہ چین کے شہر شین ز ین جائیں گے۔ یہ وفد چینی کاروباری برادری سے ملاقاتیں کرے گا اور پاکستان اور چین کے درمیان بزنس ٹو بزنس تعلقات کے فروغ کے حوالے سے بات چیت کرے گا۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے دورہ چین کے حوالے سے کہا کہ حکومت چینی صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی۔ اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ دورے کے دوران دونوں ملکوں کی نتیجہ خیز بزنس ٹو بزنس ملاقاتوں کے حوالے سے جامع پلان ترتیب دیاجائے۔ چینی انڈسٹری کو پاکستان میں صنعتیں لگانے کی ترغیب دینے کے حوالے سے لائحہ عمل بنایا جائے ۔