سٹی 42: پولیس اور مخالفین سے بچنے کے لیے نوجوان برقع پہن کر عدالت پہنچ گیا, لڑکا اور لڑکی دونوں برقع پہنچ کر سیشن عدالت پیش ہوئے, ایڈیشنل سیشن جج محمد سعید نے اغوا کیس میں سماعت کی۔ عدالت نے ملزم فراز علی کے خلاف اغوا کیس میں16جون تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔
تفصیلات کے مطابق فراز نامی نوجوان نے مصری شاہ میں پسند کی شادی کر رکھی تھی، لڑکی کے والدین نے فراز پر اغوا کا مقدمہ درج کروا رکھا تھا۔ فراز اپنی عبوری ضمانت کروانے کے لیے عدالت برقع پہن کر آگیا، عدالت میں مشکوک جان کر پولیس نے برقع پوش کو روکا تو وہ لڑکا نکلا، ملزم فراز کا کہنا تھا کہ اس نے پولیس کی گرفتاری اور لڑکی کے ورثا سے بچنے کے لیے برقع استعمال کیا۔پولیس نے فراز کو گرفتار کر کے کاروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
دوسری جانب لڑکے نےعدالت میں بیان دیا کہ پسند کی شادی کی ہے سسرال والوں کے ڈر سے برقع پہن کر عدالت آئے،فراز علی نے دعا ہما سے پسند کی شادی کی تھی جس پر لڑکی کے والدین نے تھانہ مصری شاہ میں اغوا کا مقدمہ درج کرا رکھا ہے۔ دعا ہما نے بیان دیا کہ ہمیں ڈر تھا ہم پر حملہ نہ ہو جائے اس لئے یہ اقدام اٹھایا۔
ملزم فراز علی اپنی بیوی دعا ہما کے ہمراہ برقع پہن کر پیش ہوا توسیشن عدالت گیٹ پر پولیس نے مشکوک سمجھ کر پکڑا لیا۔سیکورٹی انچارج مبشر اعوان نے لڑکے اور لڑکی کو عدالت میں پیش کیا۔ ملزم پر سیکورٹی رسک بننے پر دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کر رہے رہے ہیں، ملزم کو برقع کیس میں تھانہ اسلام پورہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔